باراسات9جون : یہ ایک ہولناک منظر تھا۔ گھر کے باہر شدید بو تھی ۔ اور گھر کے اندر کمبل میں ڈھکا ایک بے جان جسم تھا۔پولیس اہلکار بھی کمبل اتارتے ہی لاش کی شکل دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ادھیڑ عمر مردہ خاتون کا چہرہ، دونوں ہاتھ جلے ہوئے تھے۔ باراسات کے اشونی پلی کے کھالپارہ علاقے میں ایک مکان سے لاش برآمد ہونے کے بعد کافی سنسنی پھیل گئی۔ تھانہ بارسات کی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ قتل ہے یا خودکشی۔ واقعہ کی جگہ بارسات میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 28 کا اشونی پلی کھلپارہ علاقہ ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہاں کرائے کے مکان سے چند روز سے شدید بدبو آرہی تھی۔ اتوار کی شام سے بدبو مزید شدید ہو گئی۔ خطرے کو بھانپ کر اہل علاقہ نے گھر کے مالک کو اطلاع دی۔ گھر کا مالک فوراً وہاں پہنچا تو دیکھا کہ دروازہ بند تھا۔ کئی بار باہر سے پکارنے کے باوجود کوئی جواب نہیں آیا۔ اس کے بعد گھر کے مالک نے قریبی پارٹی آفس کو اطلاع دی اور وہاں سے باراسات پولیس اسٹیشن کو اطلاع بھیجی گئی۔ اطلاع ملتے ہی باراسات تھانے کی پولیس وہاں گئی اور دروازہ توڑ دیا۔ اندر داخل ہونے پر کمبل میں ڈھکی ہوئی ایک لاش بیڈ پر پڑی نظر آئی۔ جیسے ہی کمبل ہٹایا گیا تو خاتون کی لاش باہر نکل آئی۔ ذرائع کے مطابق جسم کا چہرہ اور دونوں ہاتھ کسی چیز سے جھلس گئے تھے۔ باراسات تھانے کی پولیس نے جائے وقوعہ سے لاش کو برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے باراسات میڈیکل کالج اور اسپتال بھیج دیا۔ مکان کے مالک نے بتایا کہ میاں بیوی ایک ماہ سے کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔ شوہر بیجو ساہا پیشے سے بس ڈرائیور ہے۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑے اور بدامنی رہتی تھی۔ اس واقعے سے کچھ دن پہلے سے ہی علاقے کے لوگوں نے شوہر بیجو ساہا کو نہیں دیکھا تھا۔ حالانکہ اس واقعہ میں ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ باراسات تھانے کی پولیس پورے واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Source: Social Media
'انصار اللہ بنگلہ ٹیم' کے عسکریت پسند ماڈیول کے خلاف چارج شیٹ دائر
بہالہ میں ڈاکٹر کی خودکشی ، علاقے میں سنسنی
جانوروںکو انفیکشن سے بچانے کےلئے علی پور چڑیا خانہ جانوروں کو منتقل کرنا چاہتا ہے
گروپ سی-گروپ ڈی کے ملازمین کو ابھی کوئی الاونس نہیں دیا جا سکتا، جسٹس سنہا
جنوبی کولکتہ میں ایک معمر شخص کی خون آلود لاش برآمد
گروپ سی اور ڈی ورکر وں کے الاونس پرہائی کورٹ کا فیصلہ موخر