Bengal

گوگھاٹ میں ترنمول لیڈر کے قتل کے الزام میں سی پی ایم کے سابق کارکن کو موت کی سزا

گوگھاٹ میں ترنمول لیڈر کے قتل کے الزام میں سی پی ایم کے سابق کارکن کو موت کی سزا

ہگلی 24جون : آرام باغ کی عدالت نے گوگھاٹ میں ترنمول لیڈر کے قتل کے معاملے میں 14 سال بعد سزا کا اعلان کیا ہے۔ آج جج نے ایک مجرم کو سزائے موت اور 18 کو عمر قید کی سزا سنائی۔ گزشتہ روز پیر کو 19 افراد کو سزا سنائی گئی۔ 2011 میں گوگھاٹ کے ترنمول لیڈر شیخ نعیم الدین کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں گوگھاٹ کے اس وقت کے فارورڈ بلاک ایم ایل اے بشواناتھ کرک کا نام بھی شامل تھا۔ حالانکہ عدالت نے انہیں اس کیس سے بری کر دیا ہے۔ سی پی ایم کے سابق کارکن بلدیو باسو کو آج موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ 2011 میں آرام باغ کے گوگھاٹ میں واقع گوگھاٹ کے سورہ یونین ہائی اسکول کی مینجمنٹ کمیٹی کے لیے الیکشن ہوا تھا۔ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کو لے کر کافی جوش و خروش پایا گیا۔ 9 دسمبر 2011 کو، ترنمول لیڈر شیخ نعیم الدین کو سورہ یونین ہائی اسکول کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دن گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ واقعہ سے علاقہ میں کہرام مچ گیا۔ متوفی کی بیوی کی جانب سے گوگھاٹ پولیس اسٹیشن میں 30 لوگوں کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی گئی تھی۔ ترنمول کارکن کے قتل میں گوگھاٹ کے اس وقت کے فارورڈ بلاک ایم ایل اے بشواناتھ کرک، اس وقت کے سی پی ایم ہوگلی کے ضلع سکریٹری بھاسکر رائے اور دیبو چٹرجی کے نام بھی شامل تھے۔ شکایت میں سی پی ایم کے کئی لیڈروں اور کارکنوں کے نام بھی درج تھے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments