کلکتہ 28فروری : عدالت میں ریاست کا چہرہ پھر سے جل گیا۔ پولیس کا کردار ایک بار پھر سوالیہ نشان ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کو گرفتار کرنا ممکن ہوسکا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس تیرتھنکر گھوش ناراض ہیں کیونکہ 2023 میں دیا گیا حکم نافذ نہیں ہوا ہے۔ بینک 'قرض کی وصولی' کیس میں، جج نے جمعہ کو کہا کہ اگر پولیس ناکام ہوئی تو مرکزی فورسز کو بلایا جائے گا۔یہ مقدمہ رانی گنج کے ایک بینک کی شکایت پر مبنی تھا۔ الزام تھا کہ ایک شخص بینک سے قرض لے کر جے سی بی خریدنا چاہتا تھا۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ قرض لینے کے بعد قرض واپس نہیں کیا گیا۔ ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے بینک نے جے سی بی مشین کو ضبط کر لیا تو پتہ چلا کہ کوئی بھی مشین نہیں خریدی گئی۔ اس کے بعد بینک نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ بینک نے الزام لگایا کہ رانی گنج پولیس اسٹیشن کو ہدایات دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
Source: akhbarmashriq
وزیر تعلیم کی کار سے ٹکرانے کی جعلی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے
ریٹائرپروفیسر کی خون آلود لاش ان کی رہائش گاہ کے باہر سے برآمد !پولیس نے کی تحقیقات شروع
پڑوسی نوجوان پر تیرہ سالہ نابالغ لڑکی کی گھر میں گھس کر عصمت دری کا الزام
ہوٹل کے کمرے سے نوجوان کی لاش بر آمد
ووٹنگ کے میدان میں واپسی کے لیے سی پی ایم ترنمول اور بی جے پی کے راستے پر چلنا چاہتی ہے
لیڈر پر لاکھوں روپے کا 'سرکاری' تیل چوری کرنے کا الزام