Bengal

بارہویں جماعت کی نصابی کتاب کے سرورق پر تنازعہ

بارہویں جماعت کی نصابی کتاب کے سرورق پر تنازعہ

ایک پرائیویٹ پبلشنگ ہاﺅس کی طرف سے شائع کردہ 12ویں جماعت کی نصابی کتاب کے سرورق پر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ 12ویں جماعت کی پولیٹیکل سائنس کی کتاب کے سرورق پر دو ایسے لوگ دکھائے گئے ہیں جو آتشیں اسلحہ پکڑے ہوئے دہشت گردوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔ سرورق پر ایک فوجی کی تصویر بھی ہے۔ وہ جو آتشیں اسلحہ کا نشان لگا رہا ہے۔ کچھ اساتذہ کے مطابق اس طرح کا احاطہ طلباءپر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ خاص طور پر پہلگام کے واقعہ کے بعد نصابی کتاب میں اس طرح کا سرورق ہرگز مناسب نہیں ہے۔بانگور کے نارائن داس ملٹی پرپز اسکول کے ہیڈ ماسٹر سنجے بروا نے کہا، "اس طرح کی تصاویر طلباءکے ذہنوں میں نفرت کا ماحول پیدا کر سکتی ہیں۔" یہ تصویر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے خلاف ہے جو ہمارے ملک کی روایت ہے۔ "میری درخواست ہے کہ کتاب کا سرورق فوری طور پر تبدیل کر دیا جائے۔آل بنگال ٹیچرس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری سوکمار پین کے مطابق ”اس طرح کی پردہ پوشی سے تشدد کا ماحول پیدا ہو سکتا ہے“۔ موجودہ حالات میں ایسی تصاویر فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بقائے باہمی کے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کر سکتی ہیں۔ کتابیں نہ صرف طلبائ کے علم میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ ان کی ذہنی ساخت اور منطق کی سمجھ کو بھی استوار کرتی ہیں۔ "سرورق پر ایسی تصویر مرغوب نہیں۔تاہم بارہویں جماعت کی یہ حوالہ جاتی کتاب پہلے ہی مارکیٹ میں آ چکی ہے۔ بعض نے تو کتاب بھی خرید لی ہے۔ کتاب شائع کرنے والی تنظیم کے ایک رہنما نے کہا کہ ہم نے کئی حلقوں سے اعتراضات سنے ہیں۔ اس کور کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ اس کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا گیا ہے۔ کتاب کو نئے سرورق کے ساتھ چھاپنے کا کام جاری ہے

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

1 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments