مرشد آباد6مئی : اگر بی ایس ایف نہ ہوتی تو مرشد آباد میں فسادی پولیس کو بھی ختم کر دیتے۔ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے خوفناک دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا، "اگر بی ایس ایف نہ ہوتی تو پولیس کا صفایا ہو جاتا۔ مرشد آباد بدامنی میں 35 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ فسادی پولیس کو ختم کر چکے ہوتے۔انہوں نے مرشد آباد میں مستقل مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال، مرکزی فورسز 15 مئی تک ہائی کورٹ کے حکم کے تحت رہیں گی۔ لیکن شوینڈو کا دعوی ہے کہ تمام مقامی باشندے چاہتے ہیں کہ مرکزی فورسز کو مستقل طور پر تعینات کیا جائے کیونکہ علاقے کے لوگ پولیس پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔
Source: Mashriq News service
اسکول پرنسپل پر کرپشن کے الزامات، اساتذہ اور والدین نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو تحریری شکایت درج کرائی
شوہر پر بیوی کا گلا دبا کر کر قتل کرنے کا الزام
ہماری لڑائی جہادیوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف ہے، کسی بھی کمیونٹی کے خلاف نہیں : شوبھندو ادھیکاری
نیشنل کمیشن فار ویمن نے جعفرآباد کے داس خاندان کے خلاف پولیس ہراسانی کے الزامات میں ریاستی پولیس کے ڈی جی کو خط لکھا
تالاب میں آم سے لدی گاڑی الٹ گئی،دو افراد ہلاک
حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے نے آم ڈانگہ آئی سی کے خلاف آواز اٹھا ئی
مرشد آباد تشدد کے متاثرین کو امداد ، مقتول جوان کی بیوی کو نوکری ، نئے سب ڈویڑن کے قیام کا اعلان
ریاستی الیکشن کمیشن ہوڑہ میونسپل انتخابات کے لیے تیار، نوانا سے گرین سگنل کا انتظار کر رہا ہے
وقف کو لے کر احتجاج کرنا ہے تو دہلی چلے جائیں: ممتا بنرجی نے ایک بار پھر کہا
سنگل بنچ نے جعفرآباد میں متوفی کے اہل خانہ کی طرف سے سی بی آئی جانچ کی عرضی مسترد کر دی