Kolkata

2030 تک کولکتہ میں فلائنگ ٹیکسیاں بھی چلائی جائیں گی

2030 تک کولکتہ میں فلائنگ ٹیکسیاں بھی چلائی جائیں گی

کولکتہ26اپریل: گھر سے دفتر تک کی دوری سے قطع نظر، ٹریفک جام کے دوران مسافروں کو گھر سے نکلنا پڑتا ہے۔ چاہے آپ پبلک بس لیں یا کرائے کی ٹیکسی، آپ اس ٹریفک جام سے نہیں بچ سکتے۔ لیکن اس بار، دفتر کا سفر مکمل طور پر 'اڑتا ہوا' ہے۔ آسمان سے سڑک پر ٹریفک جام دیکھ کر تصور کریں کہ آپ دفتر جا رہے ہیں۔ نہیں، فلائنگ ٹیکسی ٹیسلا جیسی کمپنی نہیں بنا رہی، یہ انڈیا میں بنائی جا رہی ہے۔بنگلور کی کمپنی سرلا ایوی ایشن نے فلائنگ ٹیکسی بنائی ہے۔ اس کا ظہور پہلے ہی سامنے آ چکا ہے۔ چمکدار اڑنے والی ٹیکسی کے اندر ہلکی نیلی روشنی کو دیکھنے کے لالچ کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگا۔ یہ ایئر ٹیکسی بیٹریوں پر چلے گی جس سے ایندھن کے اخراجات میں بھی بچت ہوگی اور ماحولیات کی حفاظت ہوگی۔کمپنی 'سرلا ایوی ایشن' کا نام سرلا ٹھکرال کے نام پر رکھا گیا ہے۔ وہ ہوائی جہاز اڑانے والی پہلی ہندوستانی خاتون تھیں۔ ایک انٹرویو میں کمپنی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ابتدائی طور پر آپ اس ٹیکسی کو پریمیم ٹیکسی کرایہ پر چلا سکیں گے۔ کرایہ بعد میں مزید کم ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چند سالوں میں لگڑری ٹیکسی کا کرایہ آٹورکشا کے برابر ہوگا۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments