Kolkata

یاد رکھیں ، دیدی ہے! ریڈ روڈ پر عید الفطر کی نماز کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا کا خطاب

یاد رکھیں ، دیدی ہے! ریڈ روڈ پر عید الفطر کی نماز کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا کا خطاب

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشک بنرجی کے ہمراہ حسب روایت ریڈ روڈ پر عید الفطر کی نماز کے بعد مسلمانوں سے ملاقات کی اور تہوار کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔قاری فضل الرحمن کی امامت میں تقریباً ایک لاکھ توحید فرزندگان نے عید الفطر کی نماز ادا کی۔اس موقع پر ممتا نے صاف طور پر کہا کہ ریاست کا ماحول بگڑنے نہیں دوں گی۔ اگرچہ بی جے پی کے ساتھ سی پی ایم والے بھی سیاسی فائدے کی لئے امن و امان کی صورتحال سے کھلواڑ کررہے ہیں ۔ کوئی گڑ بڑی ہوئی تو وہ سمجھ لیں کہ میں ہوں۔ وزیر اعلیٰ ممتا پیر کی صبح تقریباً 9 بجے ریڈ روڈ پہنچیں۔ ان کے ساتھ ترنمول آل انڈیا جنرل سکریٹری اور ڈائمنڈ ہاربر کے ایم پی ابھیشیک اور وزیر جاوید خان بھی تھے۔ ریلی سے ممتا اور ابھیشیک نے بھی خطاب کیا۔ ان کی زیادہ تر تقریر ریاست اور ملک میں ہم آہنگی کو برقرار رکھنے پر تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مرکز میں برسراقتدار پارٹی کو 'اختلاف' پیدا کرنے کی کوشش کرنے پر بھی نشانہ بنایا۔ ممتا نے ایک قدم آگے بڑھ کر سی بی ایم-بی جے پی کو ایک ہی صف میں کھڑا کرکے نشانہ بنایا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرخ اور زعفرانی مل کر بدامنی پھیلا رہے ہیں، ہم تقسیم کی سیاست نہیں کرتے، کچھ سیاسی جماعتیں مذہب کے نام پر کاروبار کرتی ہیں۔ اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ نے ہمیشہ کی طرح تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام مذاہب کا یکساں احترام کرتی ہیں۔انہوں نے مسلمانوںکو ہوشیار کر تے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ پریشانی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کسی کو لالچ میں نہ آنے دیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے کہا، "اگر کوئی پریشانی میں اضافہ کرنے کے لئے آئے، تو یاد رکھیں، دیدی موجود ہیں." وزیراعلیٰ نے اپنے حالیہ دورہ لندن کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عید کی تقریب میں شرکت کے لیے بیرون ملک ایک تقریب منسوخ کر دی تھی اور وہ واپس کلکتہ پہنچ گئیں۔ ان کے مطابق، "میرے لیے باہر جانا ضروری نہیں ہے۔" "یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی خوشی میں شامل ہو ۔" ' بام -رام' پر تنقید کرتے ہوئے، وزیر اعلی نے مزید کہا، "کچھ لوگوں نے کلکتہ سے ٹکٹ خریدے اور پوچھا، 'کیا آپ ہندو ہیں؟'" میں نے فخر سے کہا، میں ہندو ہوں، میں مسلمان ہوں، میں سکھ ہوں، میں عیسائی ہوں۔ "میں ایک ہندستانی ہوں۔" ابھیشیک نے وزیر اعلی کے بعد خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ کے لہجے میں انہوں نے کسی اشتعال انگیزی سے باز نہ آنے کی بھی تاکید کی۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر کوئی پریشانی پیدا کرنے آیا تو اس سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ ابھیشیک نے کہا، "اتحاد کو مرتے دم تک برقرار رکھنا چاہیے۔" "سب کو مل کر رہنا ہے۔"

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments