Kolkata

وقت کی کمی کے باعث سماعت نہ ہوئی، 26 ہزار بے روزگاروں کا مستقبل لٹک گیا

وقت کی کمی کے باعث سماعت نہ ہوئی، 26 ہزار بے روزگاروں کا مستقبل لٹک گیا

کولکتہ: سپریم کورٹ میں 26000 نوکریوں کی منسوخی کے کیس زیر التوا ہیں۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی۔ لیکن وقت کی کمی کے باعث سماعت دوبارہ ملتوی کر دی گئی۔ اگلی سماعت 24 مارچ کو ہوگی۔ یہ سماعت چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس جے بی پارڈی والا کی بنچ میں ہوئی۔ دریں اثنا، یہ 26,000 اساتذہ اور طلباءدھرمتلا کے Y چینل پر اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس کیس کی سماعت بدھ کو شروع ہوئی۔ لیکن شروع میں کہا گیا تھا کہ آج وقت کی کمی کی وجہ سے اس کیس کی مکمل سماعت نہیں ہوگی۔ چنانچہ سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ پھر وکلاء نے جج سے درخواست کی۔ پھر جج صاحب کچھ وکلاءکی باتیں سن رہے ہیں۔اتفاق سے اس کیس کی سپریم کورٹ میں 7 جنوری کو سماعت ہوئی تھی۔ اس دن سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ 15 جنوری کو اس معاملے میں تمام فریقین کو حلف نامہ جمع کرنا ہوگا۔ اس دن کیس کی سماعت نہیں ہوئی کیونکہ بنچ کی تشکیل مختلف تھی۔ لیکن مظاہرین مایوس ہیں کیونکہ وقت کی کمی کی وجہ سے سماعت میں تاخیر ہوئی، اتفاق سے گزشتہ سال 22 اپریل کو کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس دیوانشو باسک اور جسٹس محمد شبر راشدی کی ڈویڑن بنچ نے ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی کیس میں فیصلہ سنایا۔ انہوں نے 2016 کے بھرتی کے عمل کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے نتیجے میں 25,753 افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس کے علاوہ ملازمت حاصل کرنے والوں سے کہا گیا کہ وہ چار ہفتوں کے اندر تنخواہ 12 فیصد شرح سود کے ساتھ واپس کریں۔ لیکن پینل کی منسوخی سے اہل افراد بھی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ آج انہیں اپنی قسمت کا فیصلہ کرنا تھا۔ چیف جسٹس نے گزشتہ سماعت میں پورے پینل پر شکوک کا اظہار کیا تھا۔ ریاست نے پچھلی سماعت میں سی بی آئی کی رپورٹ میں 5000 سے زیادہ بھرتیوں میں بدعنوانی کو قبول کیا تھا۔ یہ دن ملازمت سے محروم افراد کو بتانے کا دن تھا۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments