Kolkata

'ووٹر لسٹ میں دوبارہ نام درج کرانے کے لیے ترنمول نے آگ لگائی'، نیو ٹاون بستی کے واقعے پر مالویہ کا دعویٰ

'ووٹر لسٹ میں دوبارہ نام درج کرانے کے لیے ترنمول نے آگ لگائی'، نیو ٹاون بستی کے واقعے پر مالویہ کا دعویٰ

کولکتہ18دسمبر: جب ایس آئی آر (SIR) کی تیاریاں چل رہی تھیں، اس وقت نیو ٹاون کی 'بنگلہ دیشی گھونی بستی' سرخیوں میں آئی تھی۔ مقامی باشندوں کا دعویٰ تھا کہ یہاں رہنے والے زیادہ تر لوگ بنگلہ دیشی درانداز ہیں۔ کل یعنی بدھ کو جب وہ بستی آگ سے خاکستر ہو گئی، تو ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ آگ جان بوجھ کر ترنمول کانگریس نے لگائی ہے، تاہم حکمران جماعت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ نیو ٹاون کی اس آگ کے حوالے سے بی جے پی کا سوال ہے کہ ایس آئی آر شروع ہونے سے عین پہلے یہ واقعہ کیوں پیش آیا؟ آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے اپنے ایکس (ٹویٹر) ہینڈل پر لکھا: "عارضی فہرست سے نام خارج ہونے کے واقعے پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ آگ لگائی گئی ہے۔ ووٹر لسٹ میں دوبارہ نام درج کرانے (دستاویزات کے بہانے) کے لیے ترنمول کانگریس نے آگ لگائی ہے۔ یہ جان بوجھ کر کی گئی سازش ہے۔ ترنمول آگ سے کھیل رہی ہے۔" ریاست کی حکمران جماعت کے خلاف انہوں نے اسی زبان میں سخت تنقید کی۔ ترنمول کے ریاستی نائب صدر جے پرکاش مجمدار نے کہا: "بی جے پی ہمیشہ سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر سیاست کرتی آئی ہے۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ انہوں نے ہی عجلت میں بستی کو آگ لگا کر ترنمول پر الزام تھوپنے کی کوشش کی ہو؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ مالویہ نے جو کہا تھا کہ یہاں ڈیڑھ کروڑ روہنگیا ہیں، ایس آئی آر کی عارضی فہرست میں اس کا کوئی عکس نظر نہیں آتا۔ پھر اس جھوٹ کی بنیاد پر بی جے پی مغربی بنگال کے ووٹرز کو کیوں ہراساں کر رہی ہے؟ وہ روزانہ بے بنیاد بیانیے (narratives) تیار کر رہے ہیں۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کل سردی کی شام نیو ٹاون میں ایکو پارک کے قریب گھونی بستی میں خوفناک آگ لگی تھی۔ اس علاقے میں سینکڑوں جھونپڑیاں تھیں۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ایس آئی آر کے تناظر میں وہ جھونپڑیاں خالی ہو رہی تھیں، اور پھر اچانک ان میں آگ لگ گئی جس سے دیکھتے ہی دیکھتے ایک کے بعد ایک جھونپڑی جل کر راکھ ہو گئی۔

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments