Kolkata

سیلائن کیس بھی کلکتہ ہائیکورٹ پہنچ گیا، چیف جسٹس کے بنچ نے مفاد عامہ کی دو درخواستوں کی اجازت دی

سیلائن کیس بھی کلکتہ ہائیکورٹ پہنچ گیا، چیف جسٹس کے بنچ نے مفاد عامہ کی دو درخواستوں کی اجازت دی

کلکتہ : سیلائن کا معاملہ اس بار ہائی کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ اس سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی کلکتہ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ ان میں وکیل فیروز ایڈولجی نے مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے عدالت کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ وکیل کوستوف باغچی نے عدالت کی توجہ دوسرے کی طرف مبذول کرائی۔ چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویڑن بنچ نے دونوں مفاد عامہ کی عرضیوں کو دائر کرنے کی اجازت دی۔ ایڈولجی کے کیس کی آئندہ جمعرات کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔ایڈولجی نے پیر کو ہائی کورٹ کو بتایا کہ کئی لوگوں کی موت ریاست کی ایک کمپنی کے ناقص معیار کے نمکین کے استعمال سے ہوئی ہے۔ اس کے بعد کرناٹک حکومت نے ریاستی تنظیم کو بلیک لسٹ کر دیا۔ اس کمپنی کے کوٹیشن بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔ حال ہی میں اس ریاست میں خراب نمکین کے استعمال سے اموات کی خبریں آئی ہیں۔ ایسی صورتحال میں انہوں نے اس معاملے سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی دائر کرنے کی درخواست کی۔ چیف جسٹس سیواگننم نے کہا کہ میں نے یہ معاملہ میڈیا میں دیکھا۔ ریاستی حکومت شاید کوئی کارروائی کر رہی ہے

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments