بانکوڑہ 5جولائی : اسکولی سطح پر اسکول چھوڑنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے تعلیمی شعبے میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ لیکن کیا ڈراپ آوٹ صرف اسکول کی سطح پر بڑھ رہا ہے؟ اعداد و شمار کالجوں اور کالجوں میں بھی تشویشناک تصویر دکھاتے ہیں۔ بنکورہ ضلع کے اعدادوشمار پریشان کن ہیں۔ اس سال او بی سی کی پیچیدگیوں کی وجہ سے کالج میں داخلہ کا عمل رک گیا ہے۔ لیکن زیادہ تر کالجوں میں داخلے کے لیے داخل کی گئی درخواستیں ریاست میں اعلیٰ تعلیم کی خراب تصویر کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر زیادہ تر کالجوں میں داخلے کے لیے جمع کرائی گئی تمام درخواستیں داخل کر دی جائیں، تب بھی یہ شکوک و شبہات ہیں کہ آیا کالجوں میں الاٹ کی گئی نشستوں میں سے نصف کو داخلہ دینا ممکن ہو سکے گا۔ تاہم داخلے کے بعد ڈراپ آوٹ کی تصویر اس سے بھی زیادہ تشویشناک ہے۔معلومات کے مطابق کئی کالجوں میں انڈر گریجویٹ سطح پر ڈراپ آوٹ کی تعداد پچھلے کچھ سالوں سے 50 فیصد سے تجاوز کر رہی ہے۔ گاوں کے کالجوں میں ہی نہیں شہر کے مشہور کالجوں میں بھی ڈراپ آوٹ کی تصویر میں سندور کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
Source: Social Media
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
جونیئر ڈاکٹروں نے 8 اگست کو رات بھر احتجاج کا اعلان کیا
حملے کے بعد صدیق اللہ چودھری پارٹی چھوڑنا چاہتے تھے