تارکیشور5جولائی : ادویات کے ڈھیر ضائع ہو رہے ہیں۔ اس کے باوجود گاوں کے عام لوگوں کو وہ دوا نہیں ملتی جو وہ مانگتے ہیں۔ جب بھی وہ طبی خدمات لینے جاتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ 'دوائی نہیں'۔ ہگلی کے تارکیشور میں ایسی ہی شکایت اٹھائی گئی ہے۔ گاوں والوں کے مطابق 'صحت کے مراکز میں مریضوں کے ساتھ گائے اور بکریوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔' پھینکی ہوئی دوائی دیکھ کر گاوں والے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے احتجاج بھی شروع کر دیا۔ تارکیشور میں نائٹا ملپہار پور گرام پنچایت کے نائٹا سمیت کئی گاوں کے مکینوں کو بھی یہی شکایت ہے۔ گاوں والوں کا الزام ہے کہ گزشتہ دو سالوں سے نائٹا گاوں کے ذیلی صحت مرکز سے کوئی دوائی یا مناسب طبی خدمات دستیاب نہیں ہیں اور یہاں تک کہ ہیلتھ ورکرز گاوں والوں کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں۔ مبینہ طور پر، یہ اصل میں صرف نام کے صحت کے مراکز ہیں! وہ صرف باتیں اور باتیں کرتے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ افسران نے چند روز قبل محکمہ صحت کا دورہ کرنا تھا۔ اس سے پہلے ہی ہیلتھ سینٹر کی کنکالی شکل دیہاتیوں کے سامنے آ گئی۔ علاقہ میں دیکھا جا رہا ہے کہ مرکز صحت کی ادویات کے تھیلے تالاب کے کنارے پھینکے جا رہے ہیں، یہاں تک کہ دوائیوں کے ڈھیر بھی مرکز صحت کے چیمبروں میں پھینکے جا رہے ہیں جن میں معیاد ختم ہونے والی ادویات بھی شامل ہیں۔ یہاں تک کہ جن ادویات کی میعاد ختم نہیں ہوئی وہ بھی تالاب کے کنارے اور باتھ روم کے کوٹھوں میں پھینک دی گئی ہیں۔گاوں والے ان دوائیوں کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ مرکز صحت میں ادویات کی دستیابی کے باوجود مریضوں کو دوائیاں نہ دیکر منہ موڑ دیا گیا اور ایسی کئی دوائیں ضائع کی جارہی ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس مرکز صحت میں خدمات فراہم کرنے والوں کو ہٹا کر خدمات کو بہتر بنایا جائے۔ حالانکہ تارکیشور بلاک کے ہیلتھ آفیسر سووک داس کا دعویٰ ہے کہ تمام مسائل حل ہو گئے ہیں، جو بھی مسائل تھے، وہ حل ہو گئے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گاوں والوں کی شکایات کی جانچ کی جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ کیا واقعی بہت سی معیاد ختم ہونے والی ادویات مراکز صحت کے چیمبروں میں پڑی ہیں؟ محکمہ صحت کے حکام اس بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔
Source: Social Media
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
جونیئر ڈاکٹروں نے 8 اگست کو رات بھر احتجاج کا اعلان کیا
حملے کے بعد صدیق اللہ چودھری پارٹی چھوڑنا چاہتے تھے