Bengal

ریت کی اسمگلنگ اور مٹی کی چوری روکنے کی کوشش میں پولس افسران کو مارا پیٹا جارہاہے

ریت کی اسمگلنگ اور مٹی کی چوری روکنے کی کوشش میں پولس افسران کو مارا پیٹا جارہاہے

بانکوڑہ 13مارچ: بنکورہ کے بعد اب مرشد آباد ہے۔ وردی پوش اہلکاروں نے پھر حملہ کیا۔ شرپسندوں نے بنکورا کے سونامکھی میں ایک کیمپ میں گھس کر ریت کی اسمگلنگ کی مخالفت کرنے پر پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی۔ پھر بدھ کی رات مٹی کی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کے دوران ایک پولیس افسر اور ایک شہری رضاکار پر حملہ کیا گیا۔ لینڈ مافیا نے پولیس پر پتھروں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔ یکے بعد دیگرے دو واقعات پر شدید ہیجان پھیل گیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر قانون نافذ کرنے والے خود ہی محفوظ نہیں تو عام لوگوں کے تحفظ کو کیسے یقینی بنائیں گے؟ پہلا واقعہ بنکورہ کے سونامکھی پولیس اسٹیشن کیمپ میں پیش آیا۔ دریا سے ریت کی اسمگلنگ کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سونمکھی پولیس اسٹیشن کیمپ پر حملہ کیا گیا۔ واقعے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ سونمکھی تھانہ کے شمالی بیسیا علاقے میں ندی کے پار ندی گھاٹ سے ریت کی اسمگلنگ کافی عرصے سے جاری تھی۔ دریا کے اس پار، سونمکھی تھانے کی پولیس نے ایک کیمپ سے نگرانی رکھی۔ منگل کو کیمپ میں ایک پولیس افسر اور دو شہری اہلکار تعینات تھے۔ اس رات، کیمپ میں پولیس اور شہری رضاکاروں نے انہیں ندی کے کنارے سے ریت چوری کرنے اور اسمگل کرنے کی کوشش کرنے سے روکا۔ اس وقت اسمگلروں نے پولیس کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ اس کے بعد تین زخمی پولیس اہلکاروں کو بچا لیا گیا اور انہیں نازک حالت میں سونامکھی دیہی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس واقعے میں ملوث 7 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد میں اجیت سرکار، کشہری ملک، رتن سرکار، دیپک منڈل، سیمنت بسواس، راجیش ڈے اور سنجیو سنگھ شامل ہیں۔ گرفتار تمام افراد سونامکھی پولیس اسٹیشن کے تحت اتر بیسیا اور روپسیار کے رہنے والے ہیں۔ ملزمین کو بدھ کو بشنو پور کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ فاضل جج نے گرفتار ملزمان کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments