Kolkata

ریاست نے وقف ترمیمی ایکٹ کو کیاقبول

ریاست نے وقف ترمیمی ایکٹ کو کیاقبول

کلکتہ : شدید احتجاج۔ مرکز پر حملہ۔ اس کے باوجود پارلیمنٹ میں بل پاس ہو گیا۔ صدر کے دستخط کے بعد یہ قانون بن گیا۔ تقریباً سات ماہ بعد، ریاستی حکومت نے آخرکار وقف ترمیمی ایکٹ (وقف ترمیمی ایکٹ 2025) کو قبول کر لیا۔نبانہ نے تمام ضلع مجسٹریٹوں کو حکم دیا کہ وہ ریاست کی وقف املاک سے متعلق تمام معلومات مرکزی پورٹل پر اپ لوڈ کریں۔ انتظامی ذرائع کے مطابق سکریٹری برائے اقلیتی امور اور مدرسہ تعلیم محکمہ پی بی سلیم نے جمعرات کی شام تمام ضلع مجسٹریٹس کو ایک مکتوب روانہ کیا۔اس سال اپریل کے اوائل میں وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور ہوا تھا۔ تب صدر دروپدی مرمو نے بل پر دستخط کئے۔ وقف ترمیمی ایکٹ پورے ملک میں نافذ کیا گیا۔ اس وقت وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اس قانون کو ریاست میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بنگال میں بھی کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی مقدمات دائر کیے گئے۔ تاہم سپریم کورٹ نے ترمیم شدہ وقف ایکٹ پر مکمل اسٹے جاری نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے ایکٹ کی دو شقوں پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں معطل کرنے کا حکم دیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ پر روک جاری نہیں کی ہے، اس لیے تمام ریاستوں کو اس قانون کی تعمیل کرنی ہوگی۔ ملک میں تمام رجسٹرڈ وقف املاک کے بارے میں معلومات 6 ماہ کے اندر مرکزی پورٹل پر اپ لوڈ کی جانی تھی۔ یہ آخری تاریخ 5 دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس لیے ریاستی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام معلومات فوری طور پر مرکزی پورٹل پر اپ لوڈ کرے۔ نوانا کی ہدایات: وقف املاک کا ریکارڈ یا معلومات ریاست کے ضلع کے ذریعہ 5 دسمبر تک 'umeedminority.gov.in' پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ضروری ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments