آر جی کار کیس میں میڈیکل کے طالب علم کی موت کے بعد ایک شہری رضاکار کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالب علم کی موت صبح 3 سے 6 بجے کے درمیان ہوئی، جس نے پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے پر مجبور کیا، جس سے ملزم کے مشکوک رویے کا انکشاف ہوا۔ ابتدائی طور پر کولکتہ پولیس بٹالین میں تعینات، ملزم کو ہسپتال کے اندر غیر محدود رسائی حاصل تھی۔ شدید پوچھ گچھ کے دوران، اس نے اپنی موجودگی اور کارروائیوں کے بارے میں متضاد بیانات فراہم کیے، جس کی وجہ سے اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔
Source: akhbarmashriq
جوڑے اور نوجوان کو فلیٹ کا دروازہ توڑتے دیکھ کر پڑوسی حیران رہ گئے
ہرنیا کی سرجری کے پیسے نہیں ملتے تو ڈاکٹر نے اپینڈکس کا آپریشن کر دیا
تارکیشور میںہلدار خاندان کا حقہ پانی بند،پہلے یہ لوگ مندر کے رکھوالے تھے، اب دوسروںکا قبضہ ہے
تنہا پاکر شرپسندوں نے خاتون کا قتل کر دیا
سونارپور میں 400 پولیس اچانک میدان میں داخل ہوئی
چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کووالد کے آنکھوں کے سامنے قتل کر دیا
مالدہ میں کروڑوںروپے کی دھوکہ دہی کا الزام، مفرور مینیجرکی مشتعل ہجوم نے کی پٹائی
ہگلی : دوسری طرف نو منتخب یوتھ صدر پرینکا ایم پی کلیان بنرجی کے قریبی
سیالدہ لائن میں مسافروں کی اضافی تعداد کو دیکھتے ہوئے دو نئی ٹرینیں چلائی جائی گی : انڈین ریلوے
عصمت دری کے ملزم کارتک مہاراج اپنی پیشی سے قبل ہائی کورٹ میں درخواست دی