Kolkata

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کولکاتا-لندن فلائٹ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ! 26 اکتوبر کو پہلی فلائٹ

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کولکاتا-لندن فلائٹ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ! 26 اکتوبر کو پہلی فلائٹ

کلکتہ : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی درخواست کا پر کلکتہ-لندن فلائٹ سروس جلدشروع ہونے والی ہے۔ تاہم، فی الحال، مسافروں کو ممبئی کے راستے لندن پہنچنا ہوگا۔ یہ سروس 26 اکتوبر سے شروع ہوگی۔ اس دن کلکتہ سے لندن اور لندن سے کلکتہ تک خدمات دستیاب ہوں گی۔ کرایہ صرف 22 ہزار روپے ہے۔ چونکہ کلکتہ سے کوئی براہ راست پرواز نہیں ہے، اس لیے کسی کو دوسری ریاست جیسے نئی دہلی یا ممبئی کے راستے لندن جانا پڑتا ہے۔ یا پھر دبئی، قطر سے فلائٹ لینا پڑتی ہے جس میں بہت وقت ضائع ہوتا ہے۔ اس سال مارچ میں لندن پہنچ کر، ممتا بنرجی نے ہائی کمیشن سے درخواست کی کہ وہ بنگال سے لندن کے لیے براہ راست فلائٹ سروس شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ زیادہ دور نہیں لیکن لندن سے براہ راست پرواز ہو تو بہت اچھا ہو گا، اگر وہ معاملے کو دیکھیں تو۔ پہلے برٹش ایئرویز تھی اب براہ راست فلائٹ سروس شروع کر دی جائے تو سہولت ہو گی۔لندن میں ہائی کمیشن کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے چیمبر آف کامرس میں بھی یہی درخواست کی۔ اس وقت، اس نے کہا، "کولکتہ-لندن ڈائریکٹ فلائٹ شروع کریں۔ برٹش ایئرویز سے ایک عاجزانہ درخواست۔ میں پہلے آنے والوں کو ایندھن پر رعایت دوں گی۔ آندل گرین ایئرپورٹ شروع کر دیا گیا ہے۔ ایک بھی سیٹ خالی نہیں ہوگی۔ ہمیں ہر روز مسائل کا سامنا ہے۔" اس کے ساتھ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ "پہلے یہ فلائٹ سروس موجود تھی، یہ ہمارے اقتدار میں آنے سے پہلے بند کر دی گئی تھی، پتہ نہیں کیوں، لیکن اب فلائٹ کی تمام سیٹیں بھر گئی ہیں، اگر آپ یہ سروس شروع کریں گے تو آپ کا کاروبار بڑھے گا، ہم ایندھن پر رعایت دیں گے، پہلے آنے والوں کو خصوصی سہولیات دی جائیں گی۔" وزیر اعلیٰ کی اس درخواست کے بعد برٹش ایئرویز نے کولکتہ-لندن براہ راست پرواز کا منصوبہ شروع کر دیا۔ اور اس بار انڈیگو نے کولکتہ-لندن فلائٹس چلانے کا فیصلہ کیا ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments