اس بار مرشدآباد میڈیکل میں بدعنوانی کی شکایت ہے۔ کرپشن کے بارے میں بات کرنے پر مبینہ طور پر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ واقعہ سے شکایت کنندہ پریشان۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ اسپتال کا عارضی ملازم تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسپتال میں سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی سے لے کر مختلف معاملات میں کرپشن ہوئی ہے۔ پرنسپل، دو اسسٹنٹ سپر (نان میڈیکل)، ٹھیکیدار فرم کے مالک اور سپروائزر پر عارضی کارکن اپوروا گھوش کے ذریعہ بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ الزام ہے کہ اسے مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اس واقعے سے صحت کے شعبے میں ایک نیا ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔
Source: akhbarmashriq
آئی آئی ٹی کھڑگپور کے طالب علم کی موت کی گتھی نہیں سلجھی
بال سمجھ کر کھیلنے کے دوران بم پھٹ گیا
زچگی کی موت کا اصل ذمہ دار کون ہے؟
کانٹا تار لگانے کو لے کر بنگلہ دیش کے سرحدی علاقوںمیں تناﺅ
فرضی باپ کے نام سے ووٹر کارڈ کی درخواست
گنگا ساگر میں مکر سنکرانتی سے قبل عقیدت مندوں کی بھیڑ