Bengal

مرشد آباد تشدد میں باپ بیٹے کے قتل میں چارج شیٹ داخل

مرشد آباد تشدد میں باپ بیٹے کے قتل میں چارج شیٹ داخل

کولکتہ: مرشد آباد تشدد میں باپ بیٹے کے قتل کے معاملے میں ایس آئی ٹی نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق 13 افراد کے خلاف 900 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم مرشد آباد دوہرے قتل کیس کی تحقیقات کر رہی تھی۔ تحقیقات کے 55 دن بعد چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہیں تھی۔ جب گاوں میں تشدد جاری تھا تو باپ بیٹے نے اسے روک دیا۔ اس روکے جانے پر اگلے دن ان کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور انہیں بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ قتل، ہجومی تشدد اور تشدد پھیلانے سمیت متعدد دفعات کے تحت 13 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ مرشد آباد میں چند دن پہلے وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تھی۔ اسی ماحول میں جعفرآباد کے رہنے والے ہرگوبند داس اور چندن داس مارے گئے۔ اس واقعہ میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ باپ بیٹے کے قتل کیس میں ایک اور باپ بیٹا بھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہرگوبند اور چندن کے قتل میں ضیاءالحق اور اس کے دو بیٹے بھی ملوث تھے۔تفتیش کاروں کو معلوم ہوا کہ اوڈیشہ میں کام کرنے والے کئی بولی ورکرز عید کے دوران اپنے گاوں لوٹ گئے تھے۔ الزام ہے کہ جب مرشد آباد میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں تشدد جاری تھا تو وہ بھی اس میں شامل تھے۔ چھٹی کے بعد وہ اڈیشہ واپس آگئے۔ انہیں بھی تفتیش کاروں نے پکڑ لیا۔ انہیں اوڈیشہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں ضیاء الحق کے دو بیٹے بھی تھے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments