Kolkata

موبائل چوری کے الزام میں جسے الٹا لٹکا کر بجلی کا جھٹکا دیا گیا تھا، اس کا پتہ نہیں چل رہاہے

موبائل چوری کے الزام میں جسے الٹا لٹکا کر بجلی کا جھٹکا دیا گیا تھا، اس کا پتہ نہیں چل رہاہے

کولکاتا4جون :موبائل چوری کے الزام میں جس بچے کو الٹا لٹکا کر بجلی کا جھٹکا دیا گیا تھا، اس کا پتہ نہیں چل رہاہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں گرفتار افراد مختلف بیانات دے رہے ہیں کہ مار پیٹ کے بعد نابالغ کہاں گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران گرفتار افراد میں سے ایک نے دعویٰ کیا کہ نابالغ مار پیٹ کے بعد فیکٹری سے بھاگ گیا۔ ایک اور گرفتار شخص نے دعویٰ کیا کہ مار پیٹ کے بعد اسے کہیں اور لے جایا گیا تھا۔ لیکن پولیس ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وہ صحیح جگہ نہیں بتا سکتا۔سنتوش پور: الٹا لٹکا کر بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد زیادتی کا شکار نابالغ کہاں گیا؟ گرفتار افراد کے بیانات میں عدم مطابقت، سنتوش پور کی آگ اسلام پور تک پہنچ گئی۔موبائل فون چوری کرنے کے الزام میں ایک نابالغ کو الٹا لٹکا کر بجلی کا کرنٹ لگا دیا گیا۔سنتوش پور میں ایک فیکٹری کا یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ سنتوش پور کی آگ اب اسلام پور تک پہنچ گئی ہے۔ کیونکہ زیادتی کا نشانہ بننے والا نابالغ دراصل اسلام پور کا رہائشی ہے۔ گھر والے اسے ڈھونڈ نہیں پا رہے ہیں۔ فیکٹری کا مالک شہنشاہ بھی لاپتہ ہے۔ تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد منگل سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ بدھ کو رابندر نگر تھانے سے پولیس کی ایک ٹیم اسلام پور کے لیے روانہ ہوئی۔ جمعہ کو، یعنی واقعے کے دن، پولیس کو معلوم ہوا کہ فیکٹری میں مصطفی کمال اور توحید عالم کے علاوہ اور بھی بہت سے لوگ موجود تھے، جنہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ فیکٹری کے مالک شہنشاہ سمیت باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس اب تک دو کو گرفتار کر چکی ہے۔ زیادتی کا نشانہ بننے والے اور لاپتہ ہونے والے نابالغ کے دادا (جو اس واقعے کا عینی شاہد تھا) سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ گرفتار افراد واقعے کے وقت فیکٹری میں موجود تھے۔ ادھر پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار دونوں افراد کے بیانات میں کئی تضادات ہیں۔ پولیس دونوں کی 14 دن کی تحویل کے لیے درخواست دائر کرنے جا رہی ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments