Bengal

محرومیوں کے معاملے پر مودی 'خاموش'، کیا دورہ بنگال کا واحد مقصدووٹ حاصل کرناہے؟

محرومیوں کے معاملے پر مودی 'خاموش'، کیا دورہ بنگال کا واحد مقصدووٹ حاصل کرناہے؟

علی پور دوار29مئی : بنگال مرکزی حکومت کی مالی 'محرومی' کا شکار ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول نے بارہا یہی الزام لگایا ہے۔ تاہم مرکز اس پر عمل کرنے سے گریزاں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو بنگال کے دورے کے دوران محرومیوں کے مسئلہ پر ایک لفظ بھی خرچ نہیں کیا۔ سیاسی طور پر باخبر رائے کا دعویٰ ہے کہ مودی کا نشانہ اسمبلی انتخابات میں صرف بیلٹ باکس ہے جو ان کی تقریر سے واضح ہے۔آج مودی نے علی پور دوار کے اسٹیج سے ریاست کو کئی مسائل پر اکیلے ہاتھ میں لیا۔ انہوں نے بنگال کے پانچ بحرانوں کا ذکر کیا۔ ان کا سوال، "کیا حکومت اسی طرح چلے گی؟ بنگال بہت سے مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ ایک، معاشرے میں تشدد اور انارکی۔ دو، ماوں بہنوں کا عدم تحفظ، ان کے خلاف گھناونے جرائم۔ تین، بے روزگاری، چوتھا، سنگین بدعنوانی، لوگوں کا انتظامیہ پر سے اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ پانچواں، حکمران مفاد پرست سیاست کرنے والے غریبوں کے حقوق چھین رہے ہیں۔" اس کے بعد ان کا سوال، ”کیا حکومت اس طرح چلے گی؟“ اس کے ساتھ ہی انہوں نے 26ویں اسمبلی انتخابات کے لیے بھی حکمت عملی طے کی۔ ایک نئے نعرے کے ساتھ انہوں نے کہا ”بنگال کی مٹی کا رونا، اب کسی بے رحم حکومت کی ضرورت نہیں“۔ تاہم محرومیوں کے معاملے پر مودی کی طرف سے ایک لفظ بھی نہیں سنا گیا۔ دریں اثنا، ترنمول نے ایک بار پھر ایکس ہینڈل پر بقایا جات کے بارے میں یاد دلایا ہے۔ ریاست کے حکمران کیمپ کا دعویٰ ہے کہ بنگال پر مرکز کا 1700 لاکھ کروڑ ٹکا واجب الادا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments