Bengal

مالدہ کی نوجوان خاتون بنگلہ دیش کی جیل میں

مالدہ کی نوجوان خاتون بنگلہ دیش کی جیل میں

مالدہ 30مئی :کی ایک لاپتہ نوجوان خاتون بنگلہ دیش کی جیل میں ہے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو اسمگل کیا گیا ہے۔ اس واقعے سے حکومت مخالف جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے سرحدی علاقے میں خواتین کی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کی سرگرمیوں پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ریاست کے امن و امان کے نظام پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔ دوسری طرف ترنمول نے بی ایس ایف کے کردار پر سوال اٹھایا ہے جو سرحد کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔ بامنگولا تھانہ کے گوبند پور-مہیش پور گرام پنچایت علاقہ کی رہنے والی ایک نوجوان خاتون لاپتہ ہے۔ اس کے اہل خانہ نے بامنگولا پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے نام گمشدگی کی ڈائری درج کرائی۔ چھان بین کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) نے مالدہ کے پڑوسی بنگلہ دیش کے ضلع نوگاوں کے سپاہار تھانے کے بامن پارہ علاقے میں نوجوان خاتون کو بچایا۔ مسعود نامی بنگلہ دیشی نوجوان اس کے ساتھ تھا۔ بنگلہ دیش کے سپاہار تھانے کی پولیس نے نوجوان خاتون کو گرفتار کر لیا ہے۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ نوجوان خاتون کی نوجوان کے ساتھ سوشل میڈیا پر بات چیت ہوئی تھی۔ اسے محبت کے جال میں پھنسا کر بنگلہ دیش ا سمگل کیا جا رہا تھا۔ اب ان کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس لڑکی کو بنگلہ دیش سے واپس کیسے لایا جائے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے شمالی مالدہ تنظیمی ضلع کی نائب صدر اور متعلقہ علاقے کی سابق ضلع کونسل رکن وینا کیرتنیا نے کہا، "مالدہ میں ہندوستان-بنگلہ دیش سرحدی علاقے میں اسمگلنگ کا گروہ سرگرم ہے۔ اس نوجوان خاتون کو 'لو جہاد' کے نام پر اسمگل کیا جا رہا تھا۔ ریاست میں پولیس کی اس بے حسی کی وجہ سے یہ اضافہ ہوا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments