Kolkata

کوئی بھی ٹیکس دہندہ الاﺅنس پر سوال اٹھا سکتا ہے؟ شمیم فردوس کا ہائی کورٹ میں سوال

کوئی بھی ٹیکس دہندہ الاﺅنس پر سوال اٹھا سکتا ہے؟ شمیم فردوس کا ہائی کورٹ میں سوال

کلکتہ : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بے روزگاروں کے لیے الاﺅنس کا اعلان کیا۔ گروپ سی اور گروپ ڈی کے عہدوں پر کام کرنے والوں کو بالترتیب 20,000 اور 25,000 روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اور اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا۔ کیس کی سماعت جمعہ کو مکمل ہوئی۔ فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔مدعی کے وکیل فردوس شمیم نے آج دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ملازمین کی نوکریاں ختم کی گئیں۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ حکم کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔ وکیل نے کہا کہ مقننہ کسی ایسے معاملے پر متضاد فیصلہ نہیں لے سکتی جس کا سپریم کورٹ نے حکم دیا ہو۔دوسری طرف، ریاست نے آج کیس کے قابل قبول ہونے پر سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق الاﺅنس کی ادائیگی کے فیصلے میں فریقین کے کون سے مفادات شامل ہیں؟ وہ اس فیصلے کو کیوں چیلنج کریں گے؟ جواب میں وکیل فردوس شمیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شہری جو ٹیکس ادا کرتا ہے وہ الاﺅنس دینے کے فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ سب کو یہ جاننے کا حق ہے کہ عوام کا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں فریقین کے مفادات بھی شامل ہیں۔جسٹس سنہا نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت ختم کی۔ اس سے پہلے جسٹس امرتا سنہا نے اس معاملے میں فیصلے پر روک لگا دی تھی۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments