محکمہ تعلیم اور ریاست کے تعلیمی نظام کو لے کر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ حکومت کا چہرہ سرخ ہو گیا ہے۔ اور اس بار کلکتہ یونیورسٹی میں سنسنی خیز الزامات لگے ہیں۔ امیدواروں کا ریکارڈ ضائع ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 120 امیدواروں کے پیپر غائب ہو گئے ہیں۔ تین امتحان دینے والوں کے پاس وہ لیجر تھا۔ سوال یہ اٹھایا گیا ہے کہ ان سے سینکڑوں جوابی پرچے کیسے ضائع ہو گئے۔ اس بار یونیورسٹی اس بات پر تذبذب کا شکار ہے کہ امیدواروں کا جائزہ کیسے لیا جائے گا۔
Source: akhbarmashriq
ڈورینا کا نام 'ابھایا کراسنگ' رکھا جائے، ڈاکٹرز فورم کی چیف منسٹر کو ای میل
ہائی کورٹ نے وائس چانسلر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت مسترد کردی
بی جے پی کا ریاستی صدر کون ہے؟ نئے ریاستی صدر کو لے کرپارٹی میں مختلف مشقیں جاری
مکینیکل خرابی کی وجہ سے کچھ انٹرمیڈیٹ اسٹیشنوں پر میٹرو ریل کی خدمات معطل کردی گئیں
کام کے دنوں میں ٹرینوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے کلکتہ میٹرو کے نظام الاوقات میں خلل پڑنے پر مسافروں میں پریشانی بڑھی
کولکتہ: 'میپ' سے 'ڈورینا کراسنگ' کو ہٹا دیا گیا،
فرضی پاسپورٹ بنانے کے سلسلے میںمختار گرفتار
شیر کے منہ میں ہاتھ ڈالو گے تو شیر آپ کو کاٹ لے گا، پروموٹر کی پٹائی کے معاملے میں سبیاساچی دتہ کا بیان
محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال کا 25دسمبر گزشتہ 10 سالوں میں گرم ترین دن
آر جی کار کیس : تلوتما کے ہم جماعت کا بیان سامنے آیا