کولکاتا2جولائی :ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں 25 فیصد ڈی اے ادا نہیں کیا۔ اس الزام پر سرکاری ملازمین کی تنظیم فیڈریشن آف اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز نے ریاستی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین کا مقدمہ دائر کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ 16 مئی کو سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم میں کہا کہ ریاستی حکومت کو بقایا ڈی اے کا کم از کم 25 فیصد چھ ہفتوں کے اندر ادا کرنا ہوگا۔ آخری تاریخ گزرنے کے بعد، ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ اب مالی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس لیے ڈی اے کے بقایا 25 فیصد کی ادائیگی کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ نوانا نے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر دوبارہ غور کرنے کی بھی درخواست کی۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ وہ بقایا ڈی اے کا 25 فیصد براہ راست کورٹ فنڈ میں جمع کرنے کے لیے تیار ہے۔
Source: Mashriq News service
علیفہ احمد نے اسمبلی میں کالی گنج کے ایم ایل اے کے طور پر حلف لیا
قصبہ کالج عصمت دری کے واقعے کی تحقیقات کولکتہ پولس کے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے سنبھال لی ہے
ریاست نے عصمت دری کے ملزم کارتک مہاراج کے معاملے میں وقت مانگا
گرفتاری کی شام فرن روڈ پر منوجیت اور اس کا دوست کس سے ملا؟ ایس آئی ٹی جوابات کی تلاش میں ہے
شہر کا پانی پٹریوں پر کیسے آیا، میٹرو نے تحقیقاتی کمیٹی بنائی
اپیل کیس میں سنجے کو عمر قید کی سزا سنانے والے جج نے دوہرے قتل کیس میں سزائے موت سنائی
قصبہ کالج عصمت دری کے واقعے کی تحقیقات کولکتہ پولس کے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے سنبھال لی ہے
قصبہ ریپ کیس میںکیا مرکزی ملزم کے سر پر جیٹھو کا ہاتھ تھا؟
ریلوے نے سریانی میلہ کے موقع پر ہوڑہ-تارکیشور اسپیشل ٹرین کے شیڈول کا اعلان کیا
اپیل کیس میں سنجے کو عمر قید کی سزا سنانے والے جج نے دوہرے قتل کیس میں سزائے موت سنائی
شہر کا پانی پٹریوں پر کیسے آیا، میٹرو نے تحقیقاتی کمیٹی بنائی
علیفہ احمد نے اسمبلی میں کالی گنج کے ایم ایل اے کے طور پر حلف لیا
ریاست نے عصمت دری کے ملزم کارتک مہاراج کے معاملے میں وقت مانگا
عدالتی احکامات کے باوجود ریاستی حکومت نے ڈی اے ادا نہیں کیا