Kolkata

کولکتہ میں زمین اور جائیداد ٹیکس کا دوبارہ جائزہ لیا جاسکتا ہے : میئر فرہاد حکیم

کولکتہ میں زمین اور جائیداد ٹیکس کا دوبارہ جائزہ لیا جاسکتا ہے : میئر فرہاد حکیم

کولکاتا17نومبر:کولکتہ میونسپل علاقے میں زمین اور پراپرٹی ٹیکس کا دوبارہ جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ اس بات کا اشارہ کولکتہ میونسپل کارپوریشن کے ذرائع نے دیا ہے۔ حال ہی میں 'ٹاک ٹو میئر' پروگرام کے دوران میئر فرہاد حکیم ایک رہائشی کی فون کال پر حیران رہ گئے۔ بورو 13 کے ہردیو پور علاقے کی ایک خاتون نے میئر سے شکایت کی کہ کولکتہ میونسپلٹی کا تقریباً 45 کٹھہ اراضی پر سالانہ پراپرٹی ٹیکس صرف 104 ٹکا ہے! اتنی بڑی زمین پر اتنا کم ٹیکس دیکھ کر میئر حیران رہ گئے۔ معاملے کو غیر معمولی سمجھتے ہوئے انہوں نے میونسپلٹی کے پراپرٹی ٹیکس اسیسمنٹ اور ریونیو کلیکشن ڈیپارٹمنٹ کو فوری تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔ اس کے فوراً بعد محکمہ میونسپل ٹیکس بحث میں مصروف ہوگیا۔ جیسے ہی تحقیقات کا کام شروع ہوا، ذرائع نے بتایا کہ کولکتہ کی اراضی اور املاک کا ازسر نو جائزہ لینے کی پہل کی جائے گی۔ خاص طور پر منسلک علاقوں میں۔ مثال کے طور پر، بہالہ، کسبہ، گرفا، ٹھاکر پوکر، سرشونا، جوکا اور ہردیو پور میں نئے مکانات اور رہائشی تعمیرات کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ میونسپلٹی ان علاقوں میں میونسپل ٹیکس کے تحت تمام جائیدادوں کو باقاعدگی سے شامل کرنا ضروری سمجھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میوٹیشن کے عمل پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے تاکہ کوئی بھی جائیداد ٹیکس کے حساب کتاب سے باہر نہ رہے۔ میونسپلٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ”شاید کئی سالوں سے اس بڑی جائیداد پر ٹیکس کی دوبارہ قیمت نہیں لگائی گئی ہے، ہردیو پور کے وارڈ نمبر 122 میں 104 کٹھہ اراضی پر ٹیکس پرانی شرح پر برقرار ہے، اگر قیمت کا تعین نہیں کیا گیا تو اس طرح کے واقعات ہو سکتے ہیں، تاہم ہم نے اقدامات شروع کردیئے ہیں تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔“ میئر کی ہدایت کے بعد محکمہ کے افسران نے پہلے ہی معلومات کی جانچ شروع کردی ہے۔ بلدیہ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ منصفانہ ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے شہر بھر میں اراضی اور جائیداد کی از سر نو قیمت کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

Source: PC- anandabazar

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments