ندیا 5جولائی :اسپتال کے ذرائع کے مطابق منگل کو ایک بچے کو سر درد اور الٹی کی علامات کے ساتھ جے این ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بچے کا گھر ہرینگھٹا میں ہے۔ اس کی عمر چار سال اور تین ماہ ہے۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے بچے کی عیادت کی اور بچے کے دماغ کا سی ٹی اسکین کرنے کا مشورہ دیا۔ اسی مناسبت سے بدھ کو سی ٹی اسکین کیا گیا۔ خاندان کے ایک فرد کے مطابق، "ریڈیالوجسٹ کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر نے کہا، 'بچے کے سر میں پانی ہے، ایم آر آئی کرنا ہے۔' ڈاکٹر نے یہ بھی کہا کہ بچے کی حالت پہلے سے بہتر ہے لیکن اس کے بعد ایک اور ایم آر آئی سکین کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گھر والے بات کرنے کے لیے ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ گئے تھے۔ رپورٹ دیکھنے کے بعد انہوں نے بھی یہی کہا۔ لیکن، A-O نے کہا، بچے کی جسمانی حالت کی وجہ سے، MRI اسکین نہیں کیا جا سکتا۔ الزام ہے کہ اس کے بعد بھی جمعہ کی رات جونیئر ڈاکٹروں اور نرسوں نے گھر والوں پر سی ٹی اسکین کے لیے دباو ڈالا۔ یہاں تک کہ مریض کے اہل خانہ کے ساتھ بھی ناروا سلوک کیا گیا۔ کہا گیا کہ اگر دوبارہ سی ٹی سکین نہیں کیا گیا تو مریض کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
Source: Social Media
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
جونیئر ڈاکٹروں نے 8 اگست کو رات بھر احتجاج کا اعلان کیا
حملے کے بعد صدیق اللہ چودھری پارٹی چھوڑنا چاہتے تھے