کلکتہ : کلکتہ میںمعمولی تعمیرات جو منظور شدہ ڈیزائن سے باہر ہیں، تقریباً ایک گھریلو عادت بن چکی ہے۔ چھت کے ایک کونے میں اضافی کارنیسیز، سیڑھیاں، یہ اصل ڈیزائن میں نہیں ہیں، لیکن گھر کے مالکان انہیں بناتے ہیں۔ کلکتہ میونسپلٹی کے بلڈنگ ایکٹ میں اس طرح کی تبدیلیوں کو 'معمولی انحراف' کہا جاتا ہے۔ اب تک ایسی غیر قانونی تعمیرات کو گرانے یا ریگولرائز کرنے کا فیصلہ میئر اور میئرل کونسل کی ذمہ داری تھی۔ لیکن اس بار میونسپلٹی اس میں سے کچھ اختیارات براہ راست بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈی جی کو دینے کے لیے اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق میئر کونسل کے حالیہ اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا اور میئر کونسل کے بیشتر ارکان نے میئر فرہاد حکیم کی تجویز سے اتفاق کیا۔ گزشتہ چند سالوں میں میونسپل انتظامیہ نے غیر قانونی تعمیرات پر اپنی گرفت سخت کر لی ہے۔ نتیجے کے طور پر، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ میں ’معمولی انحراف ریگولرائزیشن‘ کے لیے درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ میئر کونسل میں ہر ماہ آنے والی تقریباً 60 سے 70 فیصد فائلیں اسی مسئلے سے متعلق ہیں۔ جس کی وجہ سے دیگر محکموں میں اہم فیصلے لینے کے لیے ضروری وقت نہیں ملتا۔ میونسپلٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق، "میئرل کونسل کے اجلاسوں میں زیادہ تر وقت معمولی غیر قانونی تعمیراتی فائلوں پر بحث کرنے میں صرف کیا جاتا ہے۔ اس سے دیگر ضروری پالیسی مسائل پر بحث میں خلل پڑ رہا ہے۔اس صورتحال کے پیش نظر فیصلہ سازی کی ذمہ داری ڈی جی بلڈنگ کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ڈی جی کو اختیارات دینے سے ریگولرائزیشن کا عمل تیز ہو جائے گا۔ تاہم میونسپل انتظامیہ کے ایک حصے کو خدشہ ہے کہ اس طرح کی تبدیلی قانونی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔ کیونکہ بلدیاتی قانون کے مطابق صرف میئر اور میئر کونسل کو معمولی انحراف کے بارے میں فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ پچھلے میئر کے دور میں، اکثر فائل پر ذاتی طور پر دستخط کرکے منظوری دی جاتی تھی - جس سے تنازعہ بھی پیدا ہوتا تھا۔ اس تنازعہ سے بچنے کے لیے موجودہ میئر نے تمام فیصلوں کو کونسل کے اجلاس میں منظوری سے مشروط کر دیا ہے۔ اب اگر ڈی جی کو اختیار دیا جاتا ہے تو بلدیاتی قانون میں ترامیم کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اسی لیے اب بلدیہ قانونی پہلووں کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔ اگر فیصلہ ہو گیا تو ریگولرائزیشن کا عمل تیز ہو جائے گا اور میئر کونسل کا اجلاس بھی کئی فائلوں کے دباو سے آزاد ہو جائے گا۔ تاہم، یہ تبدیلی آخر کار نافذ ہوگی یا نہیں اس کا انحصار قانونی آراء اور کونسل کے حتمی فیصلے پر ہے۔
Source: social media
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
قاتل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 24 گھنٹے، لیکن فوج کی گاڑی کے لیے صرف 4 گھنٹے؟
محکمہ موسمیات نے ستمبر کے پورے مہینے میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی