Kolkata

کلکتہ میں گزشتہ چند مہینوں میں کل 30 بلند و بالا عمارتیں منہدم ہو چکی ، جن میں سے 65 فیصد غیر قانونی : کلکتہ میونسپل کارپوریشن

کلکتہ میں گزشتہ چند مہینوں میں کل 30 بلند و بالا عمارتیں منہدم ہو چکی ، جن میں سے 65 فیصد غیر قانونی : کلکتہ میونسپل کارپوریشن

کلکتہ : باگھاجتن سے ٹینکرا تک۔ ایک کے بعد دوسری عمارت جھک رہی ہے۔ اس صورتحال میں کولکاتہ میونسپلٹی کے بلڈنگ ڈپارٹمنٹ نے کولکاتہ بھر میں سروے کرنے کے بعد اہم معلومات سامنے آئیں۔ کلکتہ میں گزشتہ چند مہینوں میں کل 30 بلند و بالا عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔ یہ کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیراتی ٹیکنالوجی کی خامیوں اور کم معیار کے میٹریل کے استعمال کی وجہ سے جھک رہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ ان بڑی تعداد میں جھکی ہوئی کثیر المنزلہ عمارتوں میں سے 65 فیصد غیر قانونی ہیں۔ جو بغیر کسی ڈیزائن کی منظوری کے بنائے گئے تھے۔ کولکتہ کے دل میں راتوں رات اتنے گھر کیسے بن گئے؟ اتنا ہی نہیں غیر قانونی تعمیرات بھی ہو چکی ہیں اور لوگوں نے وہاں رہنا بھی شروع کر دیا ہے۔ جو کہ اب بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کی فکر ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر باگجاتین میں پیش آنے والی وہی تباہی رات کے وقت دوسری جگہوں پر ہو گئی تو جانی نقصان سو فیصد یقینی ہے۔میئر فرہاد حکیم بارہا دعویٰ کر چکے ہیں کہ اسسٹنٹ انجینئرز اور سب اسسٹنٹ انجینئرز جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے شہر کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا نگرانی کی بات صرف قلم اور کاغذ کی بات ہے؟بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کی معلومات کے مطابق، میئر نے ہمیشہ دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں تقریباً 100 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ہے۔ لیکن حقیقت کچھ اور کہتی ہے۔ یہ غیر قانونی تعمیرات نہیں ہیں بلکہ بعض صورتوں میں تو ایک چھوٹا سا غیر قانونی حصہ بھی گرا کر اسے تعمیرات کے طور پر جاری رکھا جا رہا ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments