کلکتہ : جیسے جیسے کلکتہ شہر میں آوارہ کتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اگلے دسمبر سے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن اور نس بندی کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت کے ڈپٹی میئر اور میئر کونسلر آتن گھوش نے بدھ کو کلکتہ میونسپل کارپوریشن کی ماہانہ میٹنگ میں یہ اطلاع دی۔ بلدیہ کو مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے تکلیف کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ اسی تناظر میں بلدیہ نے غور و خوض کے بعد اس نئے اقدام پر اپنی مہر ثبت کر دی۔اجلاس میں وارڈ 121 کے کونسلر روپک گنگوپادھیائے نے آوارہ کتوں کے مسئلہ پر سوال اٹھایا۔ جواب میں، آتن گھوش نے کہا کہ دسمبر میں شہر کے تمام 144 وارڈوں میں خصوصی ٹیکہ کاری اور نس بندی کیمپ منعقد کیے جائیں گے۔ ان کے الفاظ میں، "آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اور اس کی وجہ سے مختلف شکایات درج کی گئی ہیں، لہذا، میونسپلٹی کی طرف سے ایک بڑا پروگرام اٹھایا گیا ہے." حال ہی میں سپریم کورٹ نے دہلی میں آوارہ کتوں کی پریشانی کے پیش نظر کچھ ہدایات دی ہیں۔ ڈپٹی میئر نے بھی اس پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، "کلکتہ کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کو کھانا کھلانے کے حوالے سے جھگڑے، بدامنی، اور یہاں تک کہ پولیس اسٹیشن میں شکایتیں بھی ہوئی ہیں۔ تاہم، دہلی واقعے سے پہلے، کلکتہ میونسپلٹی نے شہر بھر میں کھانا فراہم کرنے کے لیے مخصوص جگہوں کی نشاندہی کی تھی۔" بلدیہ کے محکمہ صحت نے پہلے ہی 487 مخصوص مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں شہری آوارہ کتوں کو کھانا کھلا سکتے ہیں۔ ان تمام مقامات پر مناسب اشارے لگانے کا کام بھی جاری ہے۔ اتین نے کہا، "ان علاقوں میں جہاں زیادہ کثرت سے شکایات موصول ہوتی ہیں، وہاں بھی واضح نوٹس دیے جائیں گے، تاکہ کوئی بھی بے قاعدگی سے کھانا نہ دے، اس سے تنازعات اور غلط فہمیاں کم ہوں گی۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ میونسپلٹی کے 19 اینٹی ریبیز ویکسینیشن مراکز شہر بھر میں باقاعدہ خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کولکتہ میں پچھلے پانچ سالوں میں ریبیز کی وجہ سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے، جو میونسپلٹی کے صحت کے اقدامات کا نتیجہ ہے۔ بلدیہ کے ذرائع کے مطابق اگر آوارہ کتوں کی نس بندی اور ویکسی نیشن کے اس نئے منصوبے پر عمل درآمد ہو جائے تو شہر میں کتوں کی تعداد قابو میں آئے گی اور انسانوں اور جانوروں کی بقاء میں آسانی ہو گی۔ ساتھ ہی انتظامیہ کو امید ہے کہ کھانا کھلانے کے لیے مخصوص جگہوں کی نشاندہی ہونے سے شہریوں کے درمیان جھگڑے بھی کم ہوں گے۔
Source: social media
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
قاتل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 24 گھنٹے، لیکن فوج کی گاڑی کے لیے صرف 4 گھنٹے؟
محکمہ موسمیات نے ستمبر کے پورے مہینے میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی