کولکاتا22دسمبر :طالب علم رہنما عثمان ہادی کی موت کے بعد 18 دسمبر سے بنگلہ دیش میں صورتحال کشیدہ ہے۔ بنیاد پرستوں کی تباہ کاریوں سے 'چھایانٹ' (Chhayanat) جیسے روایتی ثقافتی ادارے بھی محفوظ نہ رہ سکے، جہاں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی گئی۔ اسی ادارے میں استاد علاو الدین خان کے وارث، سارود نواز سراج علی خان کا پروگرام ہونا تھا۔ تاہم، بنگلہ دیش کی ابتر صورتحال کے باعث سراج اپنی جان بچا کر فوری طور پر کولکتہ واپس پہنچ گئے ہیں۔ انہیں اپنی بھارتی شناخت چھپا کر وطن واپسی پر مجبور ہونا پڑا۔ گھر واپسی کے بعد بھی ان کا خوف دور نہیں ہو رہا۔ سراج 16 دسمبر کو ڈھاکہ پہنچے تھے۔ 17 دسمبر کو انہوں نے بنانی میں ایک 'جیز کنسرٹ' (Jazz Concert) میں پرفارم کیا۔ دو دن بعد چھایانٹ میں ان کا کلاسیکی موسیقی کا پروگرام ہونا تھا، لیکن اس سے قبل ہی ہادی کی موت نے بنگلہ دیش کو میدانِ جنگ میں بدل دیا۔ جمعرات کی رات ملک کے دو میڈیا ہاوسز، بھارتی سفارت خانے اور عوامی لیگ کے دفاتر پر حملے ہوئے۔ چٹاگانگ میں ایک صحافی کو قتل کر دیا گیا، جبکہ دیپو چندر داس نامی ایک ہندو نوجوان کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ اسی دوران ثقافتی تنظیم چھایانٹ پر بھی حملہ ہوا۔ اس صورتحال میں سراج بے بس ہو گئے۔ انہوں نے اپنی بھارتی شناخت چھپائی اور بنگلہ دیش سے نکلنے کی کوشش کی۔ ڈھاکہ ایئرپورٹ پر اس دن وہاں کی علاقائی زبان نے ان کی جان بچائی۔ سراج کو علاقائی بنگالی زبان کیسے آتی تھی؟ اس کا جواب ان کے خاندانی پس منظر میں ہے۔ لیجنڈری فنکار اور موسیقی کے استاد علاو الدین خان کی پیدائش بنگلہ دیش کے ضلع برہمن باریہ میں ہوئی تھی۔ سراج ان کے پڑپوتے ہیں۔ ان کے والد دھنیش خان، مشہور سارود نواز علی اکبر خان کے صاحبزادے ہیں۔ اگرچہ سراج کولکتہ کے رہائشی ہیں، لیکن ان کے بہت سے رشتہ دار اب بھی بنگلہ دیش میں رہتے ہیں۔ سراج کہتے ہیں، "میری والدہ برہمن باریہ میں پیدا ہوئی تھیں، میں نے اپنی ماں سے اس علاقے کی زبان سیکھی تھی۔" یہی زبان مشکل وقت میں ان کے لیے ڈھال ثابت ہوئی۔ اس کے باوجود، ڈرائیور نے سراج کے بھارتی شناختی کارڈ کو گاڑی کے ڈیش بورڈ میں چھپا کر رکھا تھا تاکہ وہ بحفاظت نکل سکیں۔
Source: PC- sangbadpratidin
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
قاتل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 24 گھنٹے، لیکن فوج کی گاڑی کے لیے صرف 4 گھنٹے؟
محکمہ موسمیات نے ستمبر کے پورے مہینے میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی