Kolkata

اس بار تجارتی کانفرنس کی ج گہ بزنس کانکلیو ہونے جا رہا ہے

اس بار تجارتی کانفرنس کی ج گہ بزنس کانکلیو ہونے جا رہا ہے

کولکتہ: کولکتہ میں پہلی بار 'بزنس کانکلیو' (Business Conclave) کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ وشو بنگہ تجارتی کانفرنس (BGBS) کے بجائے اس سال پہلی مرتبہ اس طرز کی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، دھنودھانیا آڈیٹوریم میں ہونے والی اس کانفرنس میں ہرش نیوٹیا، سنجیو پوری، سنجیو گوئنکا، رودر چٹرجی، سنجے بدھیا اور امیش چودھری جیسے بڑے صنعت کار شرکت کر رہے ہیں۔ نوبانو (ریاستی سیکرٹریٹ) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جندل گروپ کے سربراہ سجن جندل کے بیٹے پارتھ جندل بھی اس میں شریک ہوں گے۔ ریلائنس گروپ کے نمائندے بھی موجود رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا ہٹاچی کے سی ای او (CEO) بھی شرکت کریں گے۔ سیمی کنڈکٹر کی صنعت سے وابستہ بین الاقوامی مینوفیکچرنگ کمپنی 'گلوبل فاو¿نڈریز' کے نمائندے اور آئی بی ایم (IBM)، انفوسس (Infosys) اور وپرو (Wipro) جیسی بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریاست میں موجود یورپ اور امریکہ کے مختلف سفارت خانوں کے سربراہان، بڑی اور چھوٹی تمام تجارتی انجمنوں کے صدور اور دیگر ارکان بھی شرکت کریں گے۔ اس کانفرنس میں بنیادی طور پر آٹھ صنعتی شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے مشورے پر ہی ان آٹھ شعبوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں شامل ہیں: ۱. اسٹیل (فولاد) ۲. قیمتی جواہرات اور زیورات ۳. فوڈ پروسیسنگ (خوراک کی تیاری) ۴. انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ۵. مصنوعی ذہانت (AI) ۶. سیمی کنڈکٹر ۷. سیاحت ۸. ٹیکسٹائل (کپڑا)ان آٹھ شعبوں کی اہمیت کو واضح کرنے کے لیے ایک علیحدہ پریزنٹیشن تیار کی گئی ہے، جس کے ذریعے مہمانوں کے سامنے ان صنعتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔ دوسری جانب، ایک دن پہلے ہی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے ریاست میں صنعتی امکانات اور ان پر عملدرآمد کے حوالے سے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ ان کے ہمراہ بنگال بی جے پی کے صدر شمیک بھٹاچاریہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مسلسل تجارتی کانفرنسوں کے باوجود کوئی سرمایہ کاری حقیقت میں کیوں نظر نہیں آتی۔

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments