Kolkata

انڈور کی میٹنگ کے دوران بی ایل اے کا ہنگامہ، ممتا بنرجی نے کہا، کہیں یہ سبوتاڑ تو نہیں؟‘

انڈور کی میٹنگ کے دوران بی ایل اے کا ہنگامہ، ممتا بنرجی نے کہا، کہیں یہ سبوتاڑ تو نہیں؟‘

کلکتہ: اچانک بی ایل اے (بوتھ لیول ایجنٹس) نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ’کیا سنائی نہیں دے رہا؟ میں نے اب تک جو کچھ کہا، کیا آپ لوگوں نے اس میں سے کچھ نہیں سنا؟‘ پیر کو نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ترنمول سپریمو نے ایس آئی آر (SR) کے کام میں مصروف پارٹی کے بی ایل اے کارکنوں کو طلب کیا تھا۔ شہرِ کلکتہ اور اضلاع سمیت 40 سے زائد اسمبلی حلقوں سے بی ایل اے-1 اور بی ایل اے-2 آئے ہوئے تھے۔ اسی اجلاس میں مائیک کی خرابی پیدا ہو گئی۔ ترنمول سپریمو کو لمحہ بھر کے لیے رکنا پڑا۔ ممتا کی تقریر کے دوران بی ایل اے کے ایک حصے نے شکایت کی کہ اسٹیج کے پیچھے بیٹھے لوگوں کو کچھ سنائی نہیں دے رہا، جس پر ممتا کا غصہ پارٹی لیڈروں، پولیس اور انڈور کے منتظمین پر پھٹ پڑا۔ ممتا بنرجی نے اس مائیک کی خرابی کے پیچھے 'سبوتاڑ' (اندرونی سازش) کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’انڈور میں جو مائیک مین کام کر رہے ہیں، میں بار بار دیکھ رہی ہوں کہ آپ لوگ مسائل پیدا کر رہے ہیں۔ پچھلے دن صنعتی میٹنگ میں بھی کچھ لوگوں نے مجھے مائیک کے مسائل بتائے تھے۔ آج بھی وہی حال ہے۔ یہ بہت برا ہے۔ اب مجھے ایکشن لینا پڑے گا۔ آپ لوگ کام کر رہے ہیں، پیسے لے رہے ہیں، لیکن سروس کہاں ہے؟‘ ترنمول سپریمو نے پولیس اور پارٹی کے ذمہ دار لیڈروں پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اسٹیج سے ہی بلند آواز میں انہوں نے کہا، ’پولیس کیا کر رہی ہے؟ پارٹی کے جو لوگ ذمہ دار ہیں، وہ کیا کر رہے ہیں؟ وہ خود ساونڈ چیک کیوں نہیں کرتے؟ ہر روز مائیک کا ایک ہی مسئلہ ہو رہا ہے۔ اچھا، کہیں یہ سبوتاڑ (اندرونی سازش) تو نہیں؟‘ کمیشن کی 'غلطیوں' کی فہرست پیر کی اس میٹنگ میں ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ میپنگ سے لے کر ناموں کی غلطیوں تک، انہوں نے کئی موضوعات پر شکایات کیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ’ہر جگہ ہم آہنگی کی کمی نظر آ رہی ہے۔ الیکشن کمیشن بی جے پی کو جتانے کے لیے 22 سے 24 بار اپنی ہدایات تبدیل کر رہا ہے۔ خاندان پرستی کے چکر میں ملک کو ڈبویا جا رہا ہے!‘

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments