بنگال میں لوک سبھا انتخابات کے لئے تیاری کا عمل جاری ہے۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج دیکھ کر بی جے پی 'ڈبل انجن' کی امیدیں باندھ رہی ہے۔ ادھر ترنمول پھر صاف کہہ رہی ہے کہ دوسری ریاستوں میں ووٹوں کا اثر بنگالمیں محسوس نہیں ہوگا۔ اس درمیان ریاست کی سیاست میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے ایک مشہور فیصلہ لیا ہے۔ سال لوک سبھا انتخابات کی طرف موڑ گیا ہے۔ وہاں انہوں نے بنگال سے 42 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا ہدف رکھا ہے۔ تنظیم کے ریاستی صدر چندرچور گوسوامی نے آج ایک بیان میں کہا، "ہم مغربی بنگال کے 42 مراکز پر آئندہ لوک سبھا انتخابات لڑنے جا رہے ہیں اور فیصلہ کن قوت ہوں گے جو مغربی بنگال کے 42 مراکز کے نتائج کا فیصلہ کریں گے۔ "آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے ٹھاکر نگر کی متوا برادری کے ایک حصے کو اپنے ساتھ کھینچ لیا ہے۔ چندرچور گوسوامیرس نے متواو¿ں کے ساتھ مل کر اپنی علاقائی کمیٹیاں بنائی ہیں۔ اس کے بعد آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے مغربی بنگال صوبے کے ریاستی صدر نے این آر سی کے غیر منصفانہ نفاذ کے خلاف ’مہابھارت دھرمیودھ‘ کی آواز دی۔
Source: Mashriq News service
موسم سرما کے باوجود، شانتی نکیتن میں کوئی ہجرت کرنے والے پرندے نظر نہیں آتئے
سردی پلک جھپکتے ہی پھر بھاگ جائے گی؟
تاراپیٹھ سے ٹرین سے واپسی کے دوران لڑکی کے ساتھ زیادتی
ضلع بی جے پی کے نائب صدر نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ای میل کرکے عرس پاک اسپیشل ٹرین سروس کو روکنے کی درخواست کی
آسنسول کے نوجوان نےیو پی ایس سی میں ٹاپ کیا
لکڑیاں جمع کرنے کے دوران ہاتھیوں کے ہاتھوں تین دن میں چار ہلاک