Kolkata

ہندو ہونے کی وجہ سے نکالا گیا‘: ہمایوں کبیر کے فیصلے پر نیشا چٹرجی کا شدید ردعمل

ہندو ہونے کی وجہ سے نکالا گیا‘: ہمایوں کبیر کے فیصلے پر نیشا چٹرجی کا شدید ردعمل

کولکاتا23دسمبر: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز نہیں، بلکہ ہندو ہونے کی وجہ سے انہیں امیدواروں کی فہرست سے نکالا گیا ہے۔ یہ سنگین الزام نیشا چٹرجی نے ہمایوں کبیر کی نئی جماعت ’جنتا وکاس پارٹی‘ پر لگایا ہے۔ نیشا نے اس بات پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا کہ پارٹی کے اس اچانک فیصلے کی وجہ سے انہیں سماجی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔منگل کے روز اس معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے نیشا چٹرجی نے کہا:”اچانک میری ویڈیوز کے بارے میں باتیں شروع کر دی گئی ہیں اور لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔ ہمایوں چچا نے مجھ سے امیدوار بننے کو کہا تھا، اس لیے میں تیار ہوئی تھی۔ اب وہ اچانک متضاد باتیں کر رہے ہیں۔مجھے ہندو ہونے کی وجہ سے نکالا گیا ہے۔ اگر یہ واقعی ایک سیکولر پارٹی ہوتی تو کیا ایسا ہوتا؟ میں تو بابری (مسجد کے سنگ بنیاد) کے وقت ان کے ساتھ کھڑی تھی، پھر انہوں نے میرے ساتھ ایسا کیوں کیا؟بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے ترنمول سے معطلی کے بعد 22 دسمبر کو اپنی نئی پارٹی کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے 2026 کے اسمبلی انتخابات کے لیے 10 امیدواروں کے نام بھی دیے تھے، جن میں بالی گنج سیٹ کے لیے نیشا چٹرجی کا نام شامل تھا۔ تاہم، اگلے ہی دن ہمایوں کبیر نے نیشا کا نام واپس لے لیا اور وجہ یہ بتائی کہ نیشا کی کچھ ویڈیوز (بار میں ڈرنکس کرنے کی) سامنے آئی ہیں جو ان کی پارٹی کی اقدار کے خلاف ہیں۔ہمایوں کبیر نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ اس سیٹ پر کسی اقلیتی امیدوار کو میدان میں اتاریں گے، جس پر نیشا نے فرقہ وارانہ امتیاز کا الزام لگایا ہے۔

Source: PC- sangbadpratidin

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments