کولکتہ12اپریل: وقف ایکٹ کے خلاف ریاست کے مختلف حصوں بشمول مرشدآباد میں احتجاج جاری ہے۔ سرکاری املاک کو توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی ہے۔ قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت جسٹس سومین سین اور جسٹس راجہ باسو چودھری کی خصوصی بنچ میں شروع ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران شوبھندو ادھیکاری کے وکیل سومیا نے کہا، مرشد آباد میں لگی آگ کولکتہ تک بھی پھیل گئی ہے۔ یہ تین دن پہلے شروع ہوئی تھی۔ شمشیر گنج میں بی ایس ایف کو تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی ایم کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں۔ مرشد آباد ایک حساس ضلع ہے۔ لوگوں کو تکلیف پہنچا کر تحریک جاری نہیں رہ سکتی۔" خصوصی بنچ نے مدعی کے وکیل سے پوچھا کہ وہ مرکزی فورسز کو کیوں طلب کر رہے ہیں۔ شوبھندوکے وکیل نے کہا کہ وہ سڑک پر کسی قسم کی ناکہ بندی نہیں چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ سی آر پی ایف کی تعیناتی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔مرشد آباد کے علاوہ کون سے اضلاع حساس ہیں؟ جسٹس سومن سین نے پوچھا۔ ریاستی وکیل آرک ناگ نے کہا کہ 138 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اے ڈی جی رینک کے افسران لاءاینڈ آرڈر کے انچارج ہیں۔
Source: Mashriq News service
پولیس کی تحمل کو کمزوری نہ سمجھیں، غنڈہ گردی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی:جاوید شمیم
پولیس نے فائرنگ کیوں کی؟ جاوید شمیم نے وضاحت کی
کام تیزی سے جاری ہے، گوگھاٹ اور کمار پوکور ایک سال کے اندر جوڑ دیا جائے گا
بنگال میں وقف ایکٹ نافذ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی ، آپ صبر سے کام لیں
برا تو باسو کیا تعلیمی کرپشن پر فلم بنائیںگے
ایس ایس سی کے پاس کوئی ہارڈ ڈسک نہیں، صرف ایک 'پنسلہے؟
ہنومان جینتی کے بعد بی جے پی نے ہندوتوا کو مضبوط کرنے کے لیے بجرنگ بلی میں پناہ لی
پولیس نے فائرنگ کیوں کی؟ جاوید شمیم نے وضاحت کی
کام تیزی سے جاری ہے، گوگھاٹ اور کمار پوکور ایک سال کے اندر جوڑ دیا جائے گا
بنگال میں وقف ایکٹ نافذ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی ، آپ صبر سے کام لیں