Kolkata

گورنر بوس نے بی ایل او سیکورٹی کے لیے ریاست کو تین نکاتی تجویز پیش کی

گورنر بوس نے بی ایل او سیکورٹی کے لیے ریاست کو تین نکاتی تجویز پیش کی

کولکتہ12دسمبر: گورنر سی وی آنند بوس نے بی ایل او کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ریاست کو تین نکاتی تجویز پیش کی ہے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے کمیشن سے کہا کہ وہ BLO سیکورٹی کے حوالے سے کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس سلسلے میں مرکز کی ذمہ داری ہے۔ اس بار بھی گورنر اسی معاملے پر آواز اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے بی ایل اوز کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو گورنر سی وی آنند بوس نے لوک بھون کی جانب سے ایک بیان جاری کیا اور بی ایل او کی سیکورٹی کے لیے ریاست کو تین نکاتی تجاویز پیش کیں۔ اس تجویز کے مطابق - نچلی سطح پر سیکورٹی فراہم کرنا: بیان میں، گورنر نے کہا کہ چونکہ بی ایل او دیہات سے لے کر شہروں تک تمام سطحوں پر بوتھ پر کام کرتے ہیں، اس لیے ضلعی انتظامیہ کو ہر بوتھ پر مناسب حفاظتی انتظامات کرنے چاہیے ۔انہوں نے کہا گنتی کے فارم کی تقسیم کے مرحلے کے دوران، ریاستی پولیس کو کم از کم BLOs کے فائدے کے لیے ہر بوتھ پر مناسب پولیس اہلکار تعینات کرنا چاہیے تھے۔ بنیادی سہولیات کی فراہمی: بی ایل اوز نے دن رات کام کیا ہے۔ لہٰذا ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں تمام ضروری سہولیات فراہم کرے۔ سپریم کورٹ نے بی ایل او کی سیکیورٹی سے متعلق کیا کہا؟ ایس آئی آر پر پچھلی سماعت میں چیف جسٹس سوریہ کانت نے کہا، "اگر بی ایل اوز کو کوئی سیکورٹی خدشات درپیش ہیں، تو وہ چیف الیکٹورل آفیسر اور ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسر کے دفتر میں شکایت درج کر سکتے ہیں۔ کمیشن کو بی ایل او کی سیکورٹی کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ورنہ انتشار پیدا ہوسکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، 4 دسمبر کو چیف جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے بی ایل او کی سیکورٹی کو لے کر ریاستوں کو کئی ہدایات بھی دی تھیں۔ تامل اداکار وجے کی پارٹی ٹی وی کے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں بی ایل اوز کا معاملہ اٹھایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تمل ناڈو میں 30 سے 40 بی ایل او کی موت ہوئی ہے۔ اور کام کا زیادہ بوجھ ان اموات کا ذمہ دار ہے۔ تاہم کمیشن اس الزام کو قبول نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اس دن سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ اگر SIR کے کام کے لیے 10,000 BLOs کی تقرری کی جا سکتی ہے تو 30,000 BLO کی تقرری بھی ممکن ہے۔ اس سے دباو کم ہوگا۔

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments