کلکتہ: گورنر سی وی آنند بوس نے جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کے بعد سخت موقف اختیار کیا ہے۔ راج بھون کے ایکس ہینڈل کے مطابق گورنر بوس بدامنی سے متاثرہ لوگوں سے ملنا چاہتے ہیں۔ جب تک وہ ان سے نہیں ملیں گے، گورنر پولیس کے وزیر سے بھی نہیں ملیں گے۔ راج بھون کے بیان میں بھی اس کی اطلاع دی گئی۔ اس کے علاوہ راج بھون میں تعینات تمام پولس اہلکاروں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی راج بھون سے کیا گیا ہے۔ سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ جمعہ کی شام راج بھون کے اس سخت بیان سے ریاست راج بھون تنازعہ میں ایک نئی باب شامل ہو گیا ہے،واضح رہے کہ یہ بحث جمعرات کو شروع ہوئی تھی۔ قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشوبھندو ادھیکاری بی جے پی کارکنوں اور حامیوں کے ایک گروپ کے ساتھ راج بھون کے سامنے پہنچے۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ پوسٹ پول بدامنی اور شور شرابے کا شکار ہیں۔ لیکن وہ داخل نہ ہو سکے۔ بعد ازاں کل رات گورنر سی وی آنند بوس نے پولیس کے کردار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاست سے رپورٹ طلب کی۔ جمعہ کو ہائی کورٹ میں کل کے واقعہ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے شوبھنددو ادھیکاری گورنر سے ملاقات کے لیے نئی درخواست دے سکتے ہیں۔ جج نے سوال اٹھایا، 'کیا گورنر گھر میںنظر بند ہیں؟ اگر ایسا نہیں ہے تو اس کی اجازت سے کسی کو ان سے ملنے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟
Source: akhbarmashriq
سی بی آئی کی ٹائپنگ غلط دیکھ کر جج نے کہا یہ آپ لوگوں نے کیا کیا؟
این کے ڈی اے کے کارکنان کو نیو ٹاﺅن میں عارضی دکانوں کو ہٹانے میں احتجاج کا سامنا کرنا پڑا
عدالت نے مدعیان کو میونسپل کمشنر کو نئی میوٹیشن کی درخواست دینے کی اجازت دے دی۔
مہتا بلڈنگ میں بھیانک آتشزدگی
کولکتہ میں خواتین کے لیے خصوصی بس سروس دوبارہ شروع ہو گئی ہے
اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی کی وجہ سے؟ بہت سے لوگ جادو پور میں پڑھنا نہیں چاہتے
پانی کے سلسلے میں ہونے والی کولکاتا کارپوریشن کی میٹنگ سے زیادہ تر کونسلر غائب رہے
اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی کی وجہ سے؟ بہت سے لوگ جادو پور میں پڑھنا نہیں چاہتے
ماہی گیری کےلئے جانے والے بچے کو مگر مچھ گھسیٹ کر لے گیا
راج بھون میں ہی حلف لینا ہوگا، سائنتکا کو گورنر کا خط