Kolkata

گارڈن ریچ کا اظہر مولا گارڈن جہاں 21 ماہ قبل ہونے والی تباہی کی یاد آج بھی تازہ ہے

گارڈن ریچ کا اظہر مولا گارڈن جہاں 21 ماہ قبل ہونے والی تباہی کی یاد آج بھی تازہ ہے

کلکتہ : مین روڈ پر چند منٹ گلیوں سے چلنے کے بعد مجھے ایک خالی جگہ نظر آئی۔ چاروں طرف بڑی کثیر المنزلہ عمارتیں تھیں۔ تاہم، ان میں سے زیادہ تر پینٹ نہیں کیا گیا تھا. کچھ اینٹوں کی دیواروں پر پلاسٹر کی کوٹنگ تھی، کچھ پر نہیں! ایسا لگا جیسے میں اچانک کلکتہ کے کسی رنگین محلے میں داخل ہو گیا ہوں۔یہ رنگین تھا۔ گارڈن ریچ کی اس بے رنگ دنیا کو اظہر مولا گارڈن کہتے ہیں۔ جہاں 21 ماہ قبل ہونے والی تباہی کی یاد آج بھی تازہ ہے۔ 17 مارچ 2024 کو ایک پانچ منزلہ عمارت گرنے سے 13 افراد ہلاک ہوئے۔ میونسپلٹی کے لوگ آئے اور اس کے بعد کئی دوسرے تباہ شدہ مکانات کو گرادیا۔ ملبے کے ایک طرف نئی تعمیرات اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ تاہم موت کا شہر ہنوز گرج رہا ہے۔یہ بات پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ منہدم ہونے والی کثیرالمنزلہ عمارت غیر قانونی تھی۔ مبینہ طور پر اس کثیر المنزلہ عمارت کی بنیاد میں ایک بھی کنکریٹ نہیں تھا! کوئی ساختی ڈیزائن بھی نہیں تھا۔ جس کے نتیجے میں پانچ منزلہ عمارت کے ملبے سے آس پاس کے کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ انہوں نے انہیں گرا دیا کیونکہ وہ خطرناک تھے۔ ان میں سے ایک کو دوبارہ بنایا جا رہا ہے۔ اس گھر میں چار افراد کے خاندان کے 15 سے زائد افراد رہیں گے۔ کیا اس گھر کی بنیاد مضبوط ہو رہی ہے؟سوال سن کر ایک مکینک نے کہا، "فاونڈیشن پہلے سے زیادہ گہری ہو گئی ہے، ستون اور شہتیر سب موجود ہیں، ایک طرف ٹین شیڈ بنانے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔" مقامی کونسلر شمس اقبال کے مطابق ”گرنے والے مکان کے علاوہ گرنے والے دو مکانات کی منظوری دے دی گئی ہے، ایک پر کام جاری ہے، اس کے علاوہ میونسپلٹی نے قریبی دو مکانات کو مسمار کر دیا کیونکہ وہ قواعد کے مطابق تعمیر نہیں کیے گئے تھے۔ انہیں ’بنگلر باری‘ منصوبے کے تحت منظوری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔اب اس کثیر المنزلہ عمارت کے کھنڈرات میں صرف اینٹیں، لکڑی، پتھر اور ریت ہی بکھری پڑی ہے۔ درمیان میں پرانے ستونوں کی باقیات ہیں۔ علاقے کے لوگ بے دریغ کچرا وہاں پھینکتے ہیں۔ کچھ نے گائیں باندھ رکھی ہیں۔ کھنڈرات کی خالی جگہوں پر کپڑے رسیوں پر لٹکائے جاتے ہیں۔ بچے کھیل رہے ہیں، مرغیاں چر رہی ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments