Kolkata

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں حقائق تلاش کرنے کیوں نہیں جاتی؟’ چندریما بھٹاچاریہ کا سوال

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں حقائق تلاش کرنے کیوں نہیں جاتی؟’ چندریما بھٹاچاریہ کا سوال

کلکتہ : بی جے پی کی مرکزی ٹیم قصبہ کیس کی تحقیقات کے لیے دہلی سے آرہی ہے۔ بی جے پی کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم ایم پی ستیہ پال سنگھ کی قیادت میں دہلی سے آرہی ہے۔ لیکن ریاست کی وزیر مملکت برائے صحت چندریما بھٹاچاریہ اس معاملے پر تنقید کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ''فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں حقائق تلاش کرنے کیوں نہیں جاتی؟ چندریما بھٹاچاریہ نے ایک سوال اٹھایا۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ایک بہت اچھی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم آرہی ہے۔ لیکن یہ صرف یہاں آسکتی ہے۔ لیکن اڈیشہ 10دنوں میں تشدد کے پانچ واقعات، حقائق جاننے کے لیے کوئی کہاں نہیں جاتا؟ حکومت ہمیں بچا نہیں رہی ہے۔پھر اس نے ایک تصویر دکھائی۔ اس تصویر کو دکھاتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا، "اس تصویر میں دیکھا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے مہیلا مورچہ امبیڈکر نگر کے صدر ڈرنکل سنگھ راجیہ سبھا کے صدر برجلال کے قدموں پر گر رہے ہیں، انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، وہ آئی پی ایس برجلال سنگھ کے قدموں پر گرے اور کہا، مجھ پر تشدد کیا گیا، لیکن پولیس کارروائی نہیں کر رہی ہے… لیکن یہاں ایسا نہیں ہو رہا ہے۔اس دوران قصبہ کیس میں متاثرہ کے بارے میں سوالات اٹھانے والے مدن مترا کو پارٹی کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی نے انہیں وجہ بتاﺅنوٹس جاری کیا ہے۔ مدن مترا آج ہی اس کاز نوٹس کا جواب دیں گے۔ ان کے مطابق پارٹی کسی بھی فرد سے بڑی ہے۔فیکٹ فائنڈنگ ٹیم پہلے ہی ریاست پہنچ چکی ہے۔ ایم پی ستیہ پال سنگھ نے کہا، "ہم متاثرہ سے ملنے کی کوشش کریں گے۔ اس طرح کے واقعات سے بدقسمتی سے کچھ نہیں نکلتا۔ پولیس کا کیا کردار تھا، ہم بھی دیکھیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ وزیر اعلیٰ ہمیں ہر جگہ جانے کی اجازت دیں گے۔" فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ایک رکن نے کہا، "اس ریاست میں انارکی چل رہی ہے، ریاست پہلگاﺅں میں ایک ٹیم بھیج سکتی ہے، ایک ٹیم ہاتھرس جا سکتی ہے، لیکن اگر دوسری پارٹیوں کی کوئی ٹیم آئے گی تو وہ ان کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، چیف سکریٹری سے نہیں ملے گا، ڈی جی پی سے نہیں ملے گا، یہ غیر جمہوری سوچ ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments