Kolkata

الیکشن کمیشن شہریت کی تصدیق کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے رہا ہے، وکیل کا استدلال

الیکشن کمیشن شہریت کی تصدیق کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے رہا ہے، وکیل کا استدلال

کولکاتا2دسمبر:سپریم کورٹ منگل کو ایس آئی آر کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ اس کیس کی سماعت ملک کے نئے چیف جسٹس سوریہ کانت کی بنچ میں ہونے والی ہے۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے مسلسل دو دن ایس آئی آر کیس کی سماعت کی۔ وکلاءکپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی نے وہاں ایس آئی آر کے کردار پر سوالات اٹھائے۔ ملک کے نئے چیف جسٹس سوریہ کانت کی بنچ میں سماعت جاری ہے۔ جسٹس جمالیہ باغچی بھی موجود ہیں۔ وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی بھی موجود ہیں۔ وکیل سنگھوی نے دلیل دی کہ عوامی نمائندگی ایکٹ (ROPA) کی دفعہ 21(3) کے تحت خصوصی ترامیم مخصوص معاملات میں لاگو ہوتی ہیں۔ ان کا اطلاق ملک میں ہر جگہ نہیں ہو سکتا۔ سنگھوی نے کہا، "1950 کے آر او پی اے ایکٹ میں 'کوئی بھی حلقہ' کا جملہ ذکر کیا گیا ہے۔ اسے 'تمام حلقے' سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے قانون کے اس حصے کو پورے ہندوستان یا ہر ریاست میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کی حمایت کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس نئے قوانین بنانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "پھر الیکشن کمیشن کو دوبارہ نئے قواعد بنانے یا اگلی نظرثانی کے دوران نئے دستاویزات طلب کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ مثال کے طور پر، ذات کی شناخت یا دادا دادی کے ساتھ تعلق کا ثبوت مانگنا۔" سپریم کورٹ نے ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیفائیڈ ریویڑن (SIR) سے متعلق کیس کی سماعت شروع کردی ہے۔ ایس آئی آر کیس کی سماعت منگل کے دوسرے نصف میں ملک کے نئے چیف جسٹس سوریہ کانت کی بنچ میں شروع ہوئی۔

Source: PC- anandabazar

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments