کولکتہ16مئی : سپریم کورٹ نے ایک عبوری فیصلے میں واضح کیا ہے کہ ریاستی حکومت کو سرکاری ملازمین کو 25 فیصد ڈی اے ادا کرنا ہوگا۔ سرکاری ملازمین کا مشترکہ جدوجہد فورم طویل عرصے سے ڈی اے کے مطالبے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ بی جے پی کی ملازمین کی کونسل سے لڑائی ہوئی۔ سپریم کورٹ کے اس حکم سے سرکاری ملازمین خوش ہیں۔ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ جیت چھین لی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کے لیے دائر کیے گئے تمام مقدمات پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔شوبھندونے کہا، ڈی اے کارکنوں کا ایک اجتماعی پلیٹ فارم ہے جو بھرپور طریقے سے لڑ رہے ہیں۔ بہت سے لوگ سیاسی وجوہات کی بناء پر چلے گئے ہیں، چاہے یہ دباو¿ کی وجہ سے ہو یا دیگر وجوہات۔ سرکاری ملازمین کو ان کے منصفانہ حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔شوبھندونے کہا، یہ لڑائی کولکتہ میں جیتی گئی تھی، سپریم کورٹ میں لڑائی چل رہی ہے۔ تاریخ کے بعد تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ کیونکہ حکومت کو معلوم تھا کہ وہ یہ کیس ہاریں گے۔ انہیں پتہ تھا کہ ایس ایل پی کو خارج کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کروڑوں روپے خرچ کیے، اگر یہ رقم ہوتی تو 10 اسپتال بن سکتے تھے۔ 200 اسکول بن سکتے تھے۔ ان پر 0 کروڑ سے زیادہ خرچ ہوئے۔
Source: Mashriq News service
سرکاری خرچ پر مارکیٹ بنا یا جائے گا، متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی : ممتا بنرجی
زمین کے تنازع پر ایک بزرگ کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا
اسپتال کے انچارج نے کہا کہ اس سلسلے میں شکایت ملی ہے
ابھجیت گنگولی کی حالت تشویشناک ،ناک میںٹیوب
آپ کو کیوں نہیں جیل بھیجا جانا چاہئے؟ توہین عدالت معاملے میںکنال گھوش سے سوال
عدالت نے شوبھندو ادھیکاری کو مہیش تل جانے کی اجازت دے دی
بی جے پی نے اسمبلی سے واک آوٹ کیا اور احتجاج کیا
سرکاری خرچ پر مارکیٹ بنا یا جائے گا، متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی : ممتا بنرجی
ہوائی چپل کی دکان کیوں نہیں کھول لیتیں:ممتا بنرجی کا سوکانت مجمدار نام لئے بغیر تبصرہ
آپ کو کیوں نہیں جیل بھیجا جانا چاہئے؟ توہین عدالت معاملے میںکنال گھوش سے سوال
عدالت نے شوبھندو ادھیکاری کو مہیش تل جانے کی اجازت دے دی
آخر چاروں دہشت گرد کہاں گئے: ابھیشیک بنرجی کا سوال
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ابھیجیت گنگولی شدید علیل ہونے کے بعد اسپتال میں داخل،حالت بگڑنے پر آئی سی یو منتقل
بائیں بازو کے تجربہ کار رہنما گوتم دیب کے بیٹے سپترشی دیب کو ڈی وائی ایف آئی نے سکریٹری کے طور پر دوبارہ منتخب کیا