2026 کی انتخابی مہم کا روڈ میپ تیار ہوگیا ہے۔لیکن اقلیتی اکثریتی والے علاقوں میں بی جے پی لیڈران نظر نہیں آئے۔ گویا بنگال کی بی جے پی قیادت نے اس لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمنی انتخاب کو آگے بڑھایا۔بی جے پی لیڈروں کو مداریہاٹ، تلڈنگرا، مدنی پور اور نیہاٹی میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔ تاہم، بی جے پی کی مہم نے دو اقلیتی اکثریتی اسمبلیوں کو چھوڑ دیا۔اقلیتی علاقوں میں پارٹی کی تنظیم متزلزل ہے۔ کیا اچھے ووٹ ملنے کی امید کم ہے؟ یہی وجہ ہے کہ بنگال بی جے پی کے چوٹی کے لیڈر شوبھندو ادھیکاری، سکانت مجمدار، دلیپ گھوش اقلیتی اکثریت والی ہاروا اسمبلی کے لیے مہم نہیں چلا رہے ہیں؟ اس لیے اگرچہ دلیپ گھوش نے مختصر وقت کے لیے انتخابی مہم چلائی، لیکن دوسرے لیڈروں میں سے کوئی بھی ضمنی انتخابات کے لیے مہم چلاتے نظر نہیں آیا۔ قریبی حلقے میں اس ریاست میں بی جے پی کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی کے پاس ہاروا اور سیتائی میں کچھ نہیں ہے۔ انتخابات منصفانہ اور پرامن ہونے کے باوجود ان دو حلقوں میں کچھ نہیں ہو سکتا۔ نتیجتاً وہاں اضافی اہمیت دینا بے معنی ہے۔ متزلزل حالات میں کمزور علاقوں میں توانائی ضائع کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔
Source: Mashriq News service
سی پی ایم نے الٹاگرام کوآپریٹیو سوسائٹی کے انتخابات میں 9 میں سے 8 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی
پیسے نہ نکالنے پر بدمعاشوں نے تاجر کی پٹائی کی، ساراواقعہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید
پنڈوا میں سبز آندھی چلی، ترنمول نے 3 کوآپریٹیو پر قبضہ کر لیا
شراب پارٹی کے خلاف احتجاج کرنے پرکونسلر کی پٹائی
دوارس میں چائے باغات پھر بند، 636 مزدور بے روزگار
ایوان داس نے بلاک ٹاﺅن صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
باپ کی مار اور تشددکی وجہ سے ہ نوجوان نے تین سال بعد بھی گھر واپس آنے سے انکار کر دیا
بنگلہ دیشی نوجوان نے ہندوستان میں فرضی والدین بنا کر بڑا کارنامہ انجام دیا
گھٹال میں سیلابی پانی میں بہہ گیا نوجوان، کافی تلاش کے بعد لاش برآمد
بی جے پی کا دیب پر حملہ،گھٹال ماسٹر پلان کو دھوکہ قرار دیا