Kolkata

بنگال میں ایس آئی آر میں خامیوں کے دعوے مبالغہ آمیز: الیکشن کمیشن

بنگال میں ایس آئی آر میں خامیوں کے دعوے مبالغہ آمیز: الیکشن کمیشن

نئی دہلی، یکم دسمبر: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ مغربی بنگال میں خصوصی نظرثانی کے دوران ببڑے پیمانے پر ووٹروں کے حق رائے دہی سے محروم ہونے کے دعوے 'مبالغہ آمیز' اور 'سیاسی مفادات' سے متاثر ہیں۔ یہ بات کمیشن نے ٹی ایم سی رکنِ پارلیمنٹ ڈولا سین کی جانب سے ایس آئی آر احکامات کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی مفادِ عامہ کی عرضی کے جواب میں داخل حلف نامے میں کہی۔ کمیشن نے کہا کہ یہ نظرثانی آئینی طور پر لازم ہے اور ووٹر فہرست کی درستگی اور شفافیت برقرار رکھنے کے لیے ضروری عمل ہے ۔ کمیشن کے مطابق خصوصی نظر ثانی کرنے کا اختیار آئین کے آرٹیکل 324 اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کے سیکشن 15، 21 اور 23 سے حاصل کیا گیا ہے ۔ کمیشن نے حلف نامے میں کہا کہ اس طرح کی نظرثانی پہلے بھی 1962-66، 1983-87، 1992، 1993، 2002 اور 2004 میں کی جا چکی ہے ۔ گزشتہ دو دہائیوں میں شہری توسیع اور ووٹروں کی نقل و حرکت کے باعث اندراج اور حذف کی شرح بڑھ گئی، جس سے دہری اندراجات اور غلطیوں کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔ ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کی شکایات نے بھی آل انڈیا ایس آئی آر کرانے کے فیصلے میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈولاسین کی عرضی میں الزام عائد کیا گیا کہ ایس آئی آر کے احکامات غیر آئینی ہیں اور اس سے حقیقی ووٹروں کے نام غلط طریقے سے حذف ہو سکتے ہیں۔ کمیشن نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں ''بے بنیاد اور مکمل طور پر غلط'' قرار دیا۔ کمیشن نے کہا کہ کسی بھی ووٹر کا نام مناسب طریقہ کار کے بغیر حذف نہیں کیا جائے گا۔ حلف نامے کے مطابق 99.77 فیصد موجودہ ووٹروں کو پہلے سے بھرا ہوا گنتی فارم فراہم کیا جا چکا ہے ، جن میں سے 70.14 فیصد فارم واپس موصول ہو چکے ہیں۔ کمیشن کے مطابق یہ اعداد و شمار بڑے پیمانے پر غلطیوں یا اجتماعی طور پر نام حذف کرنے کے دعووں کو کمزور کرتے ہیں۔ مغربی بنگال میں اجتماعی حذف کے دعووں کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں اور انہیں سیاسی مقاصد کے لیے ایک ''کہانی'' کی شکل دے کر میڈیا میں پھیلایا جا رہا ہے ۔ کمیشن نے مزید کہا کہ بی ایل اوز گھر گھر جا کر فارم تقسیم کرتے ہیں اور بھرا ہوا فارم جمع کرتے ہیں۔ اگر کوئی گھر بند ہو تو تین بار نوٹس چھوڑنے کا عمل لازمی ہے ۔ انہیں گنتی کے دوران دستاویزات جمع کرنے سے منع کیا گیا ہے ، یہ تبدیلی 27 اکتوبر کو جاری دوسرے مرحلے کے ایس آئی آر حکم میں کی گئی تھی۔ گھر سے عارضی طور پر دور رہنے والے اپنے فارم خاندان کے فرد کے ذریعے یا آن لائن جمع کرا سکتے ہیں۔ بزرگ، معذور اور دیگر ووٹروں کی مدد کے لیے بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیہ باگچی کی بنچ 9 دسمبر کو مغربی بنگال ایس آئی آر کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments