کلکتہ : مدنی پور میڈیکل کالج میں طبی خدمات کافی نہیں تھیں، اس لیے حاملہ خواتین کو ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ تاہم رات گزرنے کے باوجود تین حاملہ خواتین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ چار حاملہ خواتین گزشتہ بدھ کو پیدائش کے بعد سیلائن چڑھانے سے بیمار ہو گئیں۔ اگلے دن ایک خاتون کی موت ہو گئی۔ باقی تین کا علاج جاری ہے۔ انہیں اتوار کو گرین کوریڈور کے ذریعے ایس ایس کے ایم اسپتال لے جایا گیا۔ممپی سنگھ نامی حاملہ خاتون کے اہل خانہ نے شکایت کی کہ انہیں خون کی ضرورت ہے، لیکن یہ ضلع میں کہیں اور دستیاب نہیں ہے، مدنا پور کے اسپتال میں ہی رہنے دیں۔ کوکتہ سے خون لانا پڑا۔ یہاں تک کہ الزامات ہیں کہ نوزائیدہ بچوں کو ایک دن کے اندر چھٹی پر گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ اسی طرح کی شکایات منارا بی بی کے اہل خانہ نے بھی کی ہیں۔ انہیں خون لینے کے لیے کلکتہ بھی آنا پڑتا ہے۔اتنا ہی نہیں مریض کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب ایمبولینس مدنی پور میڈیکل کالج سے ایس ایس کے ایم کی طرف جارہی تھی تب بھی انہیں نہیں معلوم تھا کہ انہیں کہاں لے جایا جائے گا۔ ایک حاملہ خاتون کی ماں نے کہا، "ڈاکٹرز نے کہا، 'فکر نہ کریں، آپ کا مریض ٹھیک ہو جائے گا۔' لیکن مریض صحت یاب نہیں ہوا۔
Source: Social Media
پرائمری بھرتی بدعنوانی معاملے میں پارتھو چٹرجی کے خلاف ای ڈی کیس کی سماعت آج سے شروع
سلائن چڑھانے سے مریض کی حالت بگڑ سکتی ہے۔ اس بات کا اسپتال حکام کو پتہ تھا اس لئے ان لوگوں نے مریض کے گھر والوں
ایک تھانے کے اندر سے تین کاریں کیسے چوری ہو سکتی ہیں؟ کلکتہ ہائی کورٹ کا سوال
آر جی کار تحریک کے جونیئر ڈاکٹر انیکیت مہتو نے زچگی کی موت پر بڑے سوالات اٹھائے
مہیش بٹن ڈلیوری بوائے قتل کیس کا مرکزی ملزم کو تلنگانہ سے بدھان نگر پولیس نے گرفتار کیا
بھاٹ پارہ میں بی جے پی لیڈر کے قتل کی کوشش کا الزام این آئی اے نے تحقیقات شروع کردی
حلف نامہ جمع کر کے ہائی کورٹ کے ساتھ دھوکہ دہی
پرائمری بھرتی بدعنوانی معاملے میں پارتھو چٹرجی کے خلاف ای ڈی کیس کی سماعت آج سے شروع
این آئی اے نے بی جے پی لیڈر پرینکو پانڈے کی کیس میں ترنمول لیڈر کو گرفتار کیا
بھاٹ پارہ میں بی جے پی لیڈر کے قتل کی کوشش کا الزام این آئی اے نے تحقیقات شروع کردی