Kolkata

امت شاہ نے بی جے پی لیڈروں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں زیادہ وقت گزاریں

امت شاہ نے بی جے پی لیڈروں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں زیادہ وقت گزاریں

امت شاہ نے بی جے پی لیڈروں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں زیادہ وقت گزاریں، یعنی انہوں نے عوامی رابطہ مہم پر زیادہ زور دینے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ نے یہ ہدایت بھی دی ہے کہ نہ صرف اپنے علاقے میں وقت دیں بلکہ قریبی علاقوں میں بھی جیت کو یقینی بنائیں۔ آج مرکزی وزیر داخلہ نے اجلاس کے دوران یہ بھی طے کر دیا ہے کہ ممبران اسمبلی (MLAs) کو ایک دن میں کتنے جلسے کرنے ہوں گے۔ ان کی ہدایت ہے کہ ایک دن میں پانچ سے چھ جلسے کیے جائیں، جس کا مطلب ہے کہ مقامی سطح پر تشہیر کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ تاہم، ممبران اسمبلی کے لیے جلسوں کی تعداد طے کر دی گئی ہے، لیکن ممبران پارلیمنٹ (MPs) کے لیے ایسی کوئی تعداد مقرر نہیں کی گئی۔ آگے ہائر سیکنڈری کے امتحانات ہیں جس کی وجہ سے لاؤڈ اسپیکر بند رہیں گے۔ امت شاہ نے پیغام دیا ہے کہ اس دوران بھی مہم بند نہیں ہونی چاہیے۔ ان کی ہدایت ہے کہ اس وقت کارکنوں کے گھروں پر جانا چاہیے؛ جن کارکنوں کو کوئی شکایت یا دکھ ہے، ان کے پاس جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے گھر جا کر چائے پییں، وہاں کھانا کھائیں اور ان کے مسائل سنیں۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق، امت شاہ نے مہم میں دو اہم موضوعات پر زور دینے کو کہا ہے۔ ایک دراندازی اور دوسرا درانداز مسلم آبادی میں مسلسل اضافہ۔ شاہ کی واضح ہدایت ہے کہ ان دو مسائل کو مہم کا بنیادی حصہ بنائیں۔ قابل ذکر ہے کہ امت شاہ نے کل خود بھی پریس کانفرنس میں دراندازی کے مسئلے پر بار بار آواز اٹھائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دراندازوں کی وجہ سے بنگال کا جغرافیائی ڈھانچہ (ڈیموگرافی) آہستہ آہستہ بدل رہا ہے اور ووٹ بینک مضبوط کیا جا رہا ہے۔ امت شاہ نے کل کہا تھا، "جغرافیائی لحاظ سے مشکل ہونے کی وجہ سے درانداز سرحد پار کر کے پہلے بنگال میں داخل ہوتے ہیں! تھانے کی پولیس کیا کر رہی ہے؟ آسام اور تریپورہ میں دراندازی کیسے بند ہوئی؟ بنگال میں کیوں نہیں ہوئی؟ بنگال کی ڈیموگرافی کو آہستہ آہستہ بدل کر ووٹ بینک مضبوط کیا جا رہا ہے۔"

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments