Kolkata

الیکشن کمیشن نے سی ای او کے دفتر سے دریافت کیاکہ ریاست کی حکمراں جماعت کی شکایات کے بعد کیا کارروائی کی گئی

الیکشن کمیشن نے سی ای او کے دفتر سے دریافت کیاکہ ریاست کی حکمراں جماعت کی شکایات کے بعد کیا کارروائی کی گئی

کلکتہ : ترنمول کانگریس شروع سے ہی آواز اٹھاتی رہی ہے، اور یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ بنگال میں ایس آئی آر کا عمل بغیر منصوبہ بندی کے ہو رہا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ قومی الیکشن کمیشن ایک سیاسی جماعت کو خوش کرنے کے لیے 2 سال کا کام 2 ماہ میں کر رہا ہے۔ کچھ دن پہلے ترنمول کا ایک وفد ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر گیا اور کئی شکایتیں کیں۔ اس بار الیکشن کمیشن نے سی ای او کے دفتر سے پوچھا کہ ریاست کی حکمراں جماعت کی شکایات کے پیش نظر کیا کارروائی کی گئی ہے۔ منگل کو کمیشن کی طرف سے سی ای او کے دفتر میں اس بارے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سی ای او آفس نے کمیشن کو بتایا کہ ترنمول کی تمام شکایات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اب تک 5 میں سے 3 شکایات کا جواب دیا جا چکا ہے۔کچھ دن پہلے ترنمول کے اروپ بسواس، چندریما بھٹاچاریہ، پارتھا بھومک سی ای او کے دفتر گئے تھے۔ انہوں نے ریاست کے سی ای او منوج کمار اگروال سے کئی شکایتیں کیں۔ انہوں نے ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی ایل اوز کو بغیر کسی تربیت کے ایس آئی آر کے کام کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے بی ایل اوز کو کام کرتے ہوئے مشکلات کا سامنا ہے۔ میمورنڈم میں استدعا کی گئی کہ اگر وہ وقت پر کام مکمل نہیں کر پاتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی نہ کی جائے۔کمیشن نے اب اروپ بسواس اور دیگر لوگوں کی طرف سے کی گئی شکایات کے بارے میں دریافت کیا جب وہ سی ای او کے دفتر گئے تھے۔ یہ جاننے کے لیے کہا گیا کہ ترنمول کی شکایات کو دیکھتے ہوئے کیا کارروائی کی گئی ہے۔ سی ای او آفس نے کمیشن کو بتایا کہ پانچ شکایات سامنے آئی ہیں۔ ان میں سے تین کو جواب دیا گیا ہے۔ باقی دو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاہم سی ای او آفس نے اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ شکایات کیا تھیں۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے بعض رہنماوں کے خلاف شکایات سامنے آئی ہیں۔ترنمول کا وفد نہ صرف سی ای او کے دفتر میں شکایت درج کرانے گیا بلکہ ترنمول کا وفد دہلی میں الیکشن کمیشن کے دفتر بھی گیا۔ ترنمول کے دس رکنی وفد نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار سے ملاقات کی۔ انہوں نے کمیشن کے سامنے پانچ سوالات رکھے۔ بعد میں ترنمول کے نمائندوں نے دعویٰ کیا کہ کمیشن ان کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دے سکا۔ ان پانچ سوالوں میں یہ تھے کہ آسام کی سرحد سے متصل ایس آئی آر کیوں نہیں کرایا جا رہا ہے؟ اگر 2024 کی ووٹر لسٹ میں غیر قانونی ووٹرز ہیں تو اس الیکشن میں منتخب ہونے والی حکومت کیسے اقتدار میں رہ سکتی ہے؟ بی جے پی لیڈر دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایک کروڑ ناموں کو خارج کر دیا جائے گا۔ اس پر کمیشن خاموش ہے۔ تو کیا کمیشن بی جے پی کو معلومات فراہم کر رہا ہے؟ چوتھا سوال یہ تھا کہ ترنمول کی سنگین شکایات پر بھی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ لیکن کمیشن بی جے پی کی معمولی شکایتوں پر کیوں ٹال مٹول کرتا ہے؟ اور ترنمول کا پانچواں سوال یہ تھا کہ کیا کمیشن بی ایل او کی موت کی ذمہ داری قبول کرے گا؟

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments