کولکتہ پولس کے کمشنر ونیت کمار گوئل نے کہا کہ آر جی کے معاملے میں مجرم کی زیادہ سے زیادہ سزا کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس واقعہ میں ایک شخص کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ کولکتہ پولیس نے ایس آئی ٹی تشکیل دے کر تحقیقات شروع کردی۔ تاہم، سی پی نے یہ بھی کہا کہ اگر خاندان کسی اور ایجنسی سے تحقیقات چاہتا ہے تو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس واقعہ پر پریشان، فکر مند اور ناراض ہیں۔ سی پی ونیت گوئل نے کہا، "اگرچہ ان کا دعویٰ ہے، اگر خاندان چاہے تو وہ کسی اور ایجنسی سے تحقیقات کروا سکتے ہیں۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مجرم سب سے بڑا مجرم ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے۔“ انہوں نے کہا کہ عصمت دری اور قتل کا معاملہ شروع کر دیا گیا ہے، سی پی ونیت گوئل نے اس دن ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”کل (9 اگست) تقریباً 10:30 بجے تالہ تھانے میں خبر آئی۔ فوراً پولیس اور ہومیسائیڈ پہنچ گئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹس، گواہوں اور والدین کی موجودگی میں جرح کی جاتی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ویڈیو گرافی کی گئی۔ کل رات تفتیش کی گئی۔ ہم نے معلوماتی شواہد کی بنیاد پر ایک شخص کو گرفتار بھی کیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ گرفتار شخص کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ ہمیں اس واقعے پر افسوس ہے۔پوسٹ مارٹم ہوا ہے۔ اس کے لیے بورڈ تشکیل دیا گیا۔ دو خواتین ممبران تھیں۔ کل تین ڈاکٹروں کا بورڈ تھا۔ ویڈیو گرافی کی جاتی ہے۔ گواہوں کے طور پر خاندان کے افراد، طلباء موجود تھے۔پوسٹ مارٹم کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ ایس آئی ٹی کی سربراہی ڈی سی ڈی ڈی اسپیشل کررہے ہیں۔ ایڈیشنل سی پی نگرانی کر رہے ہیں۔ سی پی نے کہا کہ ان ساتوں میں تلہ پولیس اسٹیشن کا ایک افسر ہے، ڈی ڈی افسر بھی ہے۔ سی سی ٹی وی دیکھا گیا ہے۔ اطلاع کی بنیاد پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ سی پی نے یہ بھی یقین دلایا کہ تحقیقات پوری شفافیت کے ساتھ آگے بڑھیں گی۔الزام پہلے ہی لگایا جا رہا ہے کہ ملزم کولکتہ پولیس کے تحت ایک شہری رضاکار ہے۔ تاہم، سی پی نے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔ اس نے کہا، ”ہماری نظر میں وہ مجرم ہے۔ ویسے بھی وہ مجرم ہے۔ وہ گھناو¿نے جرائم میں ملوث ہے۔ زیادہ سے زیادہ سزا ہو گی۔" سوال یہ ہے کہ مبینہ واقعے کی رات وہ سیمینار ہال کیوں گئے؟ جب اس بارے میں سی پی سے سوال کیا گیا تو ان کا جواب، ملزم نے ابھی تک اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر گرفتار کیا گیا۔ایک اور شکایت سامنے آئی ہے کہ میڈیکل کی طالبہ کی لاش گھر والوں کو بتائے بغیر لے جائی گئی۔ ونیت گوئل نے کہا، ''آپ سب نے دیکھا کہ خاندان وہاں موجود تھا۔ پوچھ گچھ سے لے کر ڈاکٹروں، جونیئر ڈاکٹروں، پی جی کے طالب علموں، خاندانوں تک سبھی موجود تھے۔
Source: Mashriq News service
سالٹ لیک کے مہیش بٹن میں نوجوان کے قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار
ہوڑہ میونسپلٹی غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت
باگھا جاتن میں چار منزلہ عمارت گرگئی، واقعہ کے وقت عمارت میں کوئی نہیں تھا
پولس کے نام پر جعلی اکاو¿نٹ کھول کر دھوکہدھڑی
مغربی بنگال فارماسیوٹیکل کی تمام ادویات کے استعمال پر پابندی
باگھاجتن رہائشی عمارت کے پروموٹر نے کلکتہ میونسپل کارپوریشن سے بھی اجازت نہیں لی تھی
آرجی کار کے متوفی جونیئر ڈاکٹر کے والدین معاملے کو لے کر سپریم کورٹ جائیں گے
لفٹ فرنٹ کے گناہوں کا کفارہ ادا کر رہا ہوں: فرہا د حکیم
بدعنوانی کے گنگا ساگر جیوتی پریہ ملک کو ضمانت مل گئی
وقت کی کمی کے باعث سماعت نہ ہوئی، 26 ہزار بے روزگاروں کا مستقبل لٹک گیا
سی آئی ڈی کے ساتھ سی بی آئی کے ساتھ ایک سیٹ تشکیل دی جائے: شوبھندوادھیکاری
اصل حقائق کو چھپانے کے لیےسلائن کو ہتھیارکے طورپر استعمال کیا جارہا ہے: کنال گھوش
ایس ایس کے ایم اسپتال میں زیر علاج تین حاملہ خواتین کی حالت اب بھی نازک
باگھا جاتن کی تصویر بھانگڑ میں دکھائی دے رہی ہے ، سب کچھ جان کر بھی پولس خاموش ہے