ایک جج کا سیاسی نظریہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کی بنیاد پر فیصلہ کرنا درست نہیں۔ 26000 نوکریوں کی منسوخی کے معاملے میں بی جے پی لیڈر اور کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج ابھیجیت گنگوپیادھیائے کو برطرف کارکنوں کے وکیل دشمنت دوے نے نشانہ بنایا۔نوکری منسوخی کیس میں ڈیو کا سوال، ”ایس ایس سی میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ لیکن اس پر کوئی مناسب تحقیقات نہیں کی گئیں۔ کس طرح کرپشن، کون ملوث ہے، اس کا صحیح اندازہ نہیں لگایا گیا۔ غیر معمولی تفتیش کی گئی۔ اگر تفتیش صحیح طریقے سے ہوئی ہوتی تو خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں اتنی بحث نہ ہوتی۔ برطرف کے وکیل نے کہا، ”سی بی آئی نے ہائی کورٹ کے جج کی ہدایت پر عام جانچ کی ہے۔ ایک 'آرام دہ' تفتیش کی گئی ہے۔ اگر صحیح تحقیق ہوتی تو میرٹ پر اتنے جھگڑے نہ ہوتے۔ جج بعد میں سیاست میں آگئے۔ اس کے ذاتی نظریات ہو سکتے ہیں۔ لیکن فیصلہ اس پر مبنی نہیں ہونا چاہئے۔
Source: akhbarmashriq
سترہ دنوںکے بعد بھی شیر کا کوئی پتہ نہیں
کیا کوچ بہار میں ترنمول کانگریس کے اندر دھڑے بندی پھر سے بڑھنے لگی ہے؟
کیا 26 ہزار اساتذہ کو نوکریاں ملیں گی؟ سپریم کورٹ میں آج فیصلہ
سیلفی کی خواہش پوری نہ ہونے پر طالب علم نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی
گھر سے نکلنے والے نوجوان کو چھری کے وار کر کے قتل کر دیا گیا
ابھیجیت نے جج رہنے کے دوران سیاسی نظریہ کی بنیاد پر نوکری منسوخی کا فیصلہ سنایا تھا: وکیل
ترنمول ایم ایل اے مشرف کو ریاست کے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا چیئرمین بنایا گیا
ابھیجیت نے جج رہنے کے دوران سیاسی نظریہ کی بنیاد پر نوکری منسوخی کا فیصلہ سنایا تھا: وکیل
کالیا چک میں کوئی گولی نہیں چلی، پولس کا سنسنی خیز بیان
گھر سے نکلنے والے نوجوان کو چھری کے وار کر کے قتل کر دیا گیا