ٹیوشن نہیں پڑھنے پر گیارہ طلبہ کو فیل کر دیا گیا 18 طلباء نے امتحان دیا۔ ان میں سے 11 کسی خاص مضمون میں فیل ہوئے۔ طلباء کا دعویٰ ہے کہ اس کے پیچھے شعبہ زولوجی کے تین پروفیسرز کا ہاتھ ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ان اساتذہ کی ٹیوشن نہ دینے کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم، ملزم پروفیسروں نے شکایت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، کٹوا کالج کے فیل طالب علموں نے کہا، "اب قواعد کے مطابق، کالج کے پاس داخلہ کے 15 نمبر اور پریکٹیکل کے 20 نمبر شامل ہیں۔ ایک پیپر میں کل 35 نمبر ہوتے ہیں اور اس میں کل 75 نمبر ہوتے ہیں جن میں بیرونی مراکز میں تھیوری کے 40 نمبر ہوتے ہیں۔ اگر کسی نے ان 75 میں سے 26 نمبر حاصل کیے تو وہ اس مضمون میں پاس ہو جاتا ہے۔ طالب علموں کا استدلال ہے کہ اگر آپ تھیوری میں صفر بھی حاصل کرتے ہیں، تو کالج کے 35 میں سے 26 نمبر حاصل کرنے پر آپ پاس ہو سکتے ہیں۔ لیکن کالج کے ہاتھ میں نمبر ہونے کے باوجود اسے جان بوجھ کر فیل کیا گیا۔ لیکن کیوں؟ طالب علموں نے شکایت کی کہ انہیں بدلہ لینے کے لیے ناکام بنایا گیا۔ کیونکہ ناکام طلباءاس شعبہ کے پروفیسرز سے ٹیوشن نہیں لیتے۔ طلباءنے اس بارے میں پرنسپل کو خط لکھا ہے۔ شکایت میں زولوجی ڈیپارٹمنٹ کے دو اساتذہ اور ایک ٹیچر کا نام لیا گیا ہے۔ انہیں شکایت ہے کہ ایک استاد گھر میں ٹیوشن پڑھاتا ہے۔ اس کے ساتھ دو اور بھی وابستہ ہیں۔ طلباءکو پہلے ٹیوشن ادا نہ کرنے پر دھمکیاں دی جاتی تھیں۔
Source: mashrique
سم باکس کیس میں بنگلہ دیش کی سرحد سائبر فراڈ کی ہوئی گر فتاری
مٹی مافیا آبی گزرگاہ کی مٹی کو کاٹ کر برباد کر رہے ہیں
سمیر بسواس نے باگدا ضمنی انتخاب میں بی جے پی امیدوار کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے صدر کے عہدے سے استعفیٰ د یا
رائے گنج میڈیکل میںجونیئر ڈاکٹروں ہڑتال میں چلے گئے
جونیئر ڈاکٹروں کے احتجاج سے مریض پریشان
رات بھر کی بارش کی وجہ سے سکم اور بنگال کا رابطہ منقطع ہو گیا