آرام باغ : بیوی 1998 کی منتخب پنچایت رکن ہے۔ شوہر پانچ سال تک ترنمول کے منتخب پنچایت رکن رہے۔ لیکن اس ترنمول لیڈر کا نام 2002 کی آخری نظر ثانی شدہ فہرست میں نہیں ملا تھا۔ اس کے ارد گرد ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ لیڈر کا الزام ہے کہ ترنمول کی وجہ سے نام خارج کیا گیا ہے۔ دوسری جانب بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ گدلے پانی میں مچھلیاں پکڑنے کی کوشش ہے۔یہ واقعہ گوگھاٹ کے شیام بازار پنچایت علاقہ کے لال پور گاﺅں میں پیش آیا۔ اس جگہ کے رہنے والے شیخ قادر طویل عرصے سے ترنمول سے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ ایک وقت میں منتخب پنچایت ممبر بھی تھے۔ ان کی اہلیہ بھی 1998 میں پنچایت ممبر تھیں۔ ان کا بیٹا شیخ ہارون ترنمول کا سرگرم کارکن ہے۔ لیکن پورے خاندان کا نام 2002 کی آخری نظر ثانی شدہ فہرست میں نہیں ہے۔ خاندان کے 6 افراد ہیں۔ تمام 6 افراد کے نام متعلقہ فہرست میں نہیں ہیں۔اس دن شیخ قادر نے کہا کہ ہم سب پریشان ہیں۔ اگر ہمارے پاس نام نہیں ہیں تو ہم الیکشن میں کیسے کھڑے ہوئے؟ کیا ہمارا نام منتخب طور پر اس لیے خارج کر دیا گیا کہ ہم ترنمول ہیں؟ کیا ہمارے نام ووٹر لسٹ سے غائب ہو گئے؟' ان کے بیٹے کو بھی یہی شکایت ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حکمراں جماعت سے وابستگی کی وجہ سے نام داغدار ہوا ہے۔ قادر اور ان کے بیٹے کا دعویٰ ہے کہ 'ہمارے آباﺅ اجداد کے نام ہیں۔ لیکن ہمارے خاندان کے 6 افراد کے نام نہیں ہیں۔ بی ایل او کو اطلاع ملنے پر ہم حیران رہ گئے۔ ہم ماں تو الیکشن میں کھڑے ہوئے اور جیت گئے تو کیا یہ سب جھوٹ ہے؟ یہ سب کمیشن کی ناکامیاں ہیں۔یقیناً بی جے پی کے مقامی لیڈران ان تمام الزامات پر توجہ دینے سے گریزاں ہیں۔ اس دن شیام پوکر سے راجو رانا نامی بی جے پی لیڈر نے کہا، "کمیشن مکمل طور پر غیر جانبداری سے کام کر رہا ہے۔ ان تمام الزامات کے پیچھے سیاسی مقاصد ہو سکتے ہیں۔
Source: social media
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی